
لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کی مہم کے اہداف ومقاصد!
اتوار-11-اگست-2019
لبنان میں 6 جون 2019ء سے فلسطینی پناہ گزین ایک نئی مشکل سے دوچار ہیں۔
اتوار-11-اگست-2019
لبنان میں 6 جون 2019ء سے فلسطینی پناہ گزین ایک نئی مشکل سے دوچار ہیں۔
ہفتہ-10-اگست-2019
مسلم امہ اس وقت عید الاضحیٰ کی تیاریاں کر رہی ہے مگر دوسری طرف اہل فلسطین کی یہ عید بھی ان کے زخموں کو تازہ کرنے کا موجب بنے گی کیونکہ اس وقت 6000 فلسطینی اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں اور ان کے اہل خانہ اپنے اسیر پیاروں کے بغیر عید کی کیا خوشی منائیں گے۔ کسی کا بھائی تو کسی ماں کا لخت جگر اور کہیں چھوٹے بچوں کا باپ اور کہیں بچوں اور بچیوں کی ماں صہیونی زندانوں میں قید ہے۔
جمعرات-8-اگست-2019
عام طور پریہ خیال کیا جاتا ہے کہ آنسوگیس کا مظاہرین کے خلاف استعمال مہلک ثابت نہیں ہوتا مگر صہیونی فوج پرامن فلسطینی مظاہرین کے خلاف جس نوعیت کی آنسوگیس کی شیلنگ کرتی ہے وہ انتہائی تباہ کن ہے۔ اس کا اعتراف اسرائیل میں کام کرنے والے انسانی حقوق کے ایک گروپ 'بتسلیم' نے بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہفتہ وار حق واپسی ریلیوں پر اسرائیلی فوج اندھا دھند آنسوگیس کا استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں مظاہرین شہید اور زخمی ہوتے ہیں۔
منگل-6-اگست-2019
فلسطین کی اسلامی تحریک کےممتاز رہ نما الشیخ احمد نمرحمدان 81 سال کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔ الشیخ نمرحمدان کی وفات نے پوری مسلم امہ کو سوگوار کردیا۔
پیر-5-اگست-2019
ہزاروں فلسطینی اس وقت فرئضہ حج کی ادائی کے لیے حجاز مقدس روانہ ہونے کی تیاری کررہےہیں۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے حج کے شعبے میں منظم کرپشن اور بدعنوانی کی خبروں نے کئی نئے سوالات جنم دیے ہیں۔ حج فیس کی وصولی کے طریقہ کار ، شفافیت کے فقدان اور فلسطینی اتھارٹی کی وزارت اوقاف کی ہربار کی طرح حجاج کے امور میں مجرمانہ غفلت نے حج جیسی مقدس عبادت کو بھی مشکوک بنا دیا ہے۔
اتوار-4-اگست-2019
فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے فلسطینیوں کے لیے ہرآنے والا دن زیادہ مشکل اور کٹھن ہوتا جا رہا ہے۔ فلسطینیوں کی جان ومال ، عزت وآبر اور گھر بار سب دائو پرلگے ہوئے ہیں۔ مگر ان تمام ترمصائب ومشکلات کے باوجود فلسطینی قوم فولادی عزم کے ساتھ صہیونیوں کے اس مجرمانہ طرز عمل اور طوفان کے سامنے کھڑے ہیں۔
جمعہ-2-اگست-2019
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمودعباس کی طرف سے بار بار اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون سمیت دیگر شعبوں میں مکمل بائیکاٹ کے اعلان کے علی الرغم فلسطینیوں کی بلا جواز گرفتاریاں جاری ہیں۔ یہ گرفتاریاں صہیونی ریاست کے ساتھ سیکیورٹی اور فوجی تعاون کی بدترین شکل ہیں کیونکہ صہیونی فوج اور عباس ملیشیا نے معصوم فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے باریاں مقرر کررکھی ہیں۔
جمعرات-1-اگست-2019
ذرا تصور کریں ایک چار سالہ بچہ ایک بیگ میں اپنی ضروری چیزیں اٹھائے محمد علیان پولیس تھانے میں پیشی کےلیے جا رہا ہے۔
منگل-30-جولائی-2019
اسرائیلی زندانوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں میں سیکڑوں ایسے جان لیوا امراض کا شکار ہیں جن کا انجام موت کے سوا کچھ نہیں۔ دوسری طرف ان مریض فلسطینی اسیران کو جہاں طرح طرح کے مظالم اور غیرانسانی ہتھکنڈوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں ان بیماروں کو کسی قسم کی طبی سہولت میسر نہیں اور وہ زندانوں میں بے یارو مددگار سسک سسک کر جان دینے پر مجبور ہیں۔
اتوار-28-جولائی-2019
حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اعلان کیا کہ آج کے بعد رام اللہ اتھارٹی اسرائیل کےساتھ طے پائے تمام معاہدوں پرعمل معطل کرنے کی جاری ہے۔