دوشنبه 05/می/2025

رپورٹس

‘منشیات’ ۔۔ فلسطینی نسل تباہ کرنے خوفناک صہیونی سازش

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں تیزی کے ساتھ پھیلتے منشیات کے ناسور کے پیچھے صہیونی ریاست کی ایک منظم سازش کار فرما ہے۔

سامی ابو دیاک شہید جس کی آخری خواہش بھی پوری نہ ہوسکی!

'میری زندگی کے لمحات پورے ہونے کو ہیں۔ میری حیات مستعار کے لیل ونہار پورے ہوچکے ہیں۔ میں اس وقت بہ ظاہر ایک اسپتال میں ہوں مگرمیرے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور پائوں میں بیڑیاں ہیں۔ جیلروں کی پوری کوشش اور خواہش کہ قیدی ان کے سامنے زندگی کی بازی ہار دیں۔ وہ ہماری تکالیف اور مصائب پرلذت اور لطف حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں ہر زندہ ضمیر انسان سے مخاطب ہوں۔ میں اپنی زندگی کے آخری لمحات میں جی رہا ہوں۔ میری خواہش اورآخری تمنا ہے کہ میں اپنی ماں کی گود میں جان جان آفریں کے سپرد کروں۔ میری موت کے وقت میرے اہل خانہ، عزیز اقارب اور دوست احباب میرے پاس ہوں اور میں اپنے پیاروں کی موجودگی میں اپنی جان دوں'۔

اسیر فلسطینی کے بچے جو اپنے والد سے ملاقات کو ترس گئے!

'میرے بچے مجھ سے ہر روز یہ استفسار کرتے ہیں کہ ہمارے والد کہاں ہیں اور ہم ان سے کیوں نہیں مل سکتے؟، میں انہیں ہر بار یہ کہہ کر خاموش کرا دیتی ہوں کہ وہ جلد ہی تمہارے درمیان ہوں گے۔ یہ کم سن ذہن کیا جانیں کہ ان کے والد صہیونی ریاست کے زندانوں میں کس طرح کے ظلم وبربریت کا سامنا کررہےہیں'۔

بیت المقدس میں فلسطینی اداروں کی بندش کے پس پردہ مذموم مقاصد

قابض صہیونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی، عرب اور فلسطینی شناخت مٹانے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کرنا شروع کر رکھے ہیں۔ حال ہی میں صہیونی ریاست نے بیت المقدس میں قائم کئی فلسطینی تعلیمی اور ابلاغی اداروں کو بند کردیا۔ فی الحال یہ بندش چھ ماہ کے لیے ہے مگر اس گھنائونی اقدام کے پس پردہ اصل مقصد بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں کو آگے بڑھانا اور شہر کے اسلامی ، عرب اور فلسطینی تشخص کو مٹانا ہے۔

اسرائیل اور چین کے درمیان فروغ پذیر تعلقات اور نئے افق!

صہیونی ریاست (اسرائیل) کے امریکی کیمپ میں ہونے کی وجہ سے چین اور اسرائیل کے درمیان ماضی میں پرکشش نہیں رہے ہیں مگر اب دونوں ملک ایک دوسرے کی ضرورت کومحسوس کرتے ہوئے ایک دوسرے کے قریب آنے لگے ہیں۔

‘وادی اردن’ قدرت کا انمول خزانہ جسے فلسطینیوں سے چھین لیا گیا

فلسطینی سرزمین پر صہیونی ریاست کی توسیع پسندی اور غاصبانہ قبضے کی اشتہا مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ کے دوران دریائے اردن کے مغربی کنارے اور وادی اردن پر طاقت کے بل پر قبضہ کر لیا۔

مسلسل گرفتاریوں نے فلسطینی طالب علم کی صحت اور کیریئر تباہ کر دیے

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشی 25 سالہ نوجوان اورجامعہ بیرزیت کے طالب علم عبدالرحمان حمدان 8 سال سے بار بار گرفتاریوں کی وجہ سے نہ صرف کئی بیماریوں کا شکار ہیں بلکہ ان کا مستقبل بھی تاریک کیا جا رہا ہے۔

السوارکہ خاندان کا قتل عام،اسرائیل عالمی عدالت کے شنکنجے میں آئے گا؟

قابض صہیونی ریاست نے نومبر کے وسط میں فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ جارحیت مسلط کی تو حسب معمول بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کردیا۔ اس دوران کئی فلسطینی خاندانوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔

دیوارفاصل فلسطینی اراضی پر فوجی قبضے کا صہیونی ذریعہ!

فلسطینی اراضی پرغاصبانہ قبضہ صہیونی ریاست کا دل پسند مشغلہ ہے اور آئے روز فلسطینیوں کی املاک اور ان کی اراضی کو مختلف حیلوں بہانوں سے غصب کرلیا جاتا ہے۔

مجرم صہیونیوں نے صحافی کی آنکھ میں گولی کیوں ماری؟

معاذ العمارنہ ایک فلسطینی صحافی اور فوٹو گرافر ہے۔ اس کا مشن فلسطینی قوم پر اسرائیلی ریاست کے مظالم کو بے نقاب کرنا اور اپنے کیمرے کی مدد سے دنیا کو صہیونی جرائم سے آگاہ کرنا ہے۔ اس کا یہ مشن اور مقصد صہیونی دشمن کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ کوئی فلسطینی جب بھی میدان عمل میں اتر کرصہیونی ریاست کا مقابلہ کرنے یا ان کے جرائم کی روک تھام کے لیے کوئی بھی طریقہ اختیار کرتا ہے تو صہیونی دشمن اس کا تعاقب شروع کردیتی ہے۔