یکشنبه 17/نوامبر/2024

رپورٹس

قبرص میں جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والی بس ضبط

قبرص کے سیکیورٹی حکام نے جمعرات کے روز ایک بس قبضے میں لینے کے ساتھ تین مشتبہ جاسوسوں کو حراست میں لیا ہے جن پر جدید مواصلاتی آلات سے لیس بس کے ذریعے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

اسماعیل ھنیہ کے بیرون ملک دورے کے اغراض ومقاصد

اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ جماعت کے اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ کثیر غیرملکی دورے پر ہیں۔ وہ دو ہفتے قبل غزہ سے مصر گئے جہاں سے ترکی اور وہاں سے قطر پہنچے ہیں۔

‘اسرائیل کو ٹرمپ جیسا وفادار امریکی صدر نہیں ملے گا’

امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسا صدر امریکیوں کے لیے تو کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا مگر ٹرمپ صہیونی ریاست کے لیے جتنے مفید ثابت ہوئے ہیں اسرائیل کو امریکی تاریخ میں ایسا سخی، مخلص اور وفا دار دوست نہیں لگے۔ یہ امریکا کی بد بختی اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی خوش قسمتی ہے کہ اسے ٹرمپ جیسا عالمی لیڈر ملا ہے جو اسرائیل کے لیے بہت کچھ اور فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں صہیونی ریاست کا شراکت دار اور ساجھی ہے۔

اسرائیل سنہ 2020ء میں القدس میں کیا کرنے جا رہا ہے؟

کچھ عرصہ پیشتر فلسطین اور بیرون ملک کی مختلف تنظیمیں قابض صہیونی ریاست کے القدس شہر، بیت المقدس کے باشندوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم میں اضافے کی بار بار تنبیہ کررہی تھی۔ یہ تنبیہ اس وقت کی جا رہی تھی جب پورے بیت المقدس کو یہودیانے، اس کے تاریخی معالم وآثار کو مٹانے اور القدس کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل دن رات سازشیں کرہا تھا۔

حماس کے 32 سالہ سفر کے اہم سنگ ہائے میل!

14 دسمبر 1987ء کو قائم ہونے والی اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' اپنے سفر کے 32 ویں سال میں داخل ہوگئی ہے۔ حماس اس وقت اپنے قیام کی 32 ویں سالگرہ اس عزم کے ساتھ منا رہی ہے کہ تحریک آزادی فلسطین کے لیے مسلح جہاد اور مزاحمت کا سفر جاری رکھا جائے گا۔

ٹرمپ کی آشیر باد سے فلسطینی اراضی کا منظم سرقہ

حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے فلسطین میں یہودی آباد کاری کی حمایت پرمبنی بیان کو سال 2019ء کے فلسطین کے حوالے سے اہم ترین واقعات میں شمار کیا جا رہا ہے۔

‘صہیونی فوجی نے پہلے دھمکی دی پھر آنکھ پر گولی ماری’

'بغیر آواز کے گولی آئی اور اس نے میری آنکھ تلف کردی۔ مجھے اس وقت سخت دکھ اور محرومی کا احساس ہوا جب ڈاکٹروں نے کہا کہ میں آنکھ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مجھ سے جدا ہوگئی ہے۔ قابض اسرائیلی نشانہ باز فوجی نے چھ فاصلے پر کھڑ ہو کردھمکی دی کہ وہ میری آنکھ پرگولی مارے گا اور اگلےلمحے اس نے میری آنکھ پر گولی مار دی'۔

‘معاشی بُحران کا واویلا اورٹی وی ڈرامے پر2 لاکھ ڈالر کی شہ خرچی’

ایک طرف فلسطینی اتھارٹی دن رات معاشی بحران کا سامنا کرنے کا واویلا کر رہی ہے اور بہانے کی آڑ میں فلسطینی اسیران اور شہداء کے خاندانوں کو ان کے الائونسز سے بھی محروم کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کی بے مقصد کاموں پر بھاری رقوم خرچ کرنے کے واقعات نے فلسطینی عوام کو سخت برہم کردیا ہے۔

فلسطینیوں کی قیمتی عمر زندانوں میں برباد کرنے کا اسرائیلی ہتھکنڈہ

بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرکے انہیں جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے خوفناک صہیونی حربے کے پس پردہ کئی محرکات ہیں۔ فلسطینی شہریوں پر دہشت گردی کے جعلی مقدمات قائم کرنا اور ان جعلی اورمن گھڑت الزامات کی آڑ میں انہیں قید و بند میں ڈالنا نہ صرف پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے بلکہ فلسطینیوں کا قیمتی وقت جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے برباد کرنا بھی اس حربے کا حصہ ہے۔

‘میری آنکھ مجھ سے پہلے جنت میں پہنچ گئی’

قابض صہیونی فوج کی معصوم فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے آئے روز نئے مظاہر اور واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ صہیونی درندہ صفت فوجی نہتے فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے گولیاں مار کر شہید کرنے سے نہیں چوکتے۔ نہتے فلسطینی بچوں، جوانوں اور خواتین کو بلا امتیاز نشانہ بناکر گولیاں ماری جاتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ احتجاجی ریلیوں کے دوران قابض فوج فلسطینیوں کے چہروں کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ دہشت گردی کے نتیجے میں فلسطینی یا تو شہید ہوجائیں یا ان کے چہرے ایسے مسخ ہوجائیں کہ وہ آئندہ کے لیے کسی کو منہ نہ دکھا سکیں۔