
القدس کے فلسطینی باشندوں پرعرصہ حیات تنگ
جمعہ-10-جولائی-2020
بیت المقدس کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں کے جلومیں القدس شہر میں فلسطینی قوم کا وجود ختم کرنے کے لیے اسرائیلی ریاستی مشینری دن رات سرگرم عمل ہے۔
جمعہ-10-جولائی-2020
بیت المقدس کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں کے جلومیں القدس شہر میں فلسطینی قوم کا وجود ختم کرنے کے لیے اسرائیلی ریاستی مشینری دن رات سرگرم عمل ہے۔
بدھ-8-جولائی-2020
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینیوں میں 75 سالہ عمر رسیدہ سعدی الغرابلی کا مستقبل مجہول اور نامعلوم ہے اور انہیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ الغرابلی عمر رسیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بیمار اور صہیونی حکام کی مجرمانہ غفلت کا شکار ہے۔
منگل-7-جولائی-2020
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کی فلسطینی آبادی پہلے ہی صہیونی ریاست کی یہودی آباد کاری کی وبا کا شکار تھی۔ رہی سہی کسر کرونا کی وبا نے نکال دی ہے۔ کرونا الخلیل شہرمیں تیزی کےساتھ پھیل رہا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی ریاست کی غیرقانونی آباد کاری کا ظالمانہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
پیر-6-جولائی-2020
اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ یکم جولائی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے بعض علاقوں پراپنی خود مختاری قائم کرے گی اور یکم جولائی دو ہزار بیس سے غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے مراحل کا آغاز ہوجائے گا۔ اس اعلان کےساتھ یکم جولائی کو غزہ کی پٹی سے اسرائیلی کالونیوں پر راکٹ حملے کیےگئے۔ ساتھ ہی فلسطینی مزاحمت کاروں نے سمندر میں میزائلوں کے تجربات کیے۔ مزاحمت کاروں کی طرف سے سمندر میں متعدد کامیاب میزائل تجربات کیے۔
جمعہ-3-جولائی-2020
اسرائیل نے فلسطین کے زرخیر اور انتہائی پیدا واری سرزمین وادی اردن پرقبضے کا منصوبہ آج نہیں بلکہ سنہ 1950ء کی دھائی میں بنایا، تاہم اس منصوبے پرعمل درآمد 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے بعد آلون نامی منصوبے کی شکل میں ہوا۔ اس منصوبےکا مقصد وادی اردن کے زرخیز علاقوں پراپنا تسلط قائم کرنا تھا۔
جمعرات-2-جولائی-2020
ایک طویل انتظار کے بعد بین الاقوامی فوجداری عدالت کا پہیہ مقبوضہ فلسطین میں جنگی جرائم میں ملوث "اسرائیلی" لیڈروں کے تعاقب میں رفتہ رفتہ چلنا شروع ہو گیا ہے۔ دوسری طرف صہیونی جنگی مجرموں کے لیے عالمی فوج داری عدالت ایک ڈروائونا خواب بن چکی ہے۔
بدھ-1-جولائی-2020
لبنان میں گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات میں بہ تدریج اضافہ ہوا ہے۔ ایک طرف کرونا کی وبا اور دوسری طرف معاشی بحران نے فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
منگل-30-جون-2020
فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے قیام اور صہیونی آباد کاروں کے غاصبانہ قبضے کے بعد سے ہی ان آباد غاصبوں نے فلسطین کے قدرتی وسائل، خوراک اور آبی وسائل کی لوٹ مار شروع کر دی۔ آبی اور خوراک کے وسائل پر قبضہ اسرائیل کے اہداف ومقاصد میں شامل رہا اور مختلف طریقوں اور ذرائع سے فلسطینیوں کے وسائل کو چوری کیا جاتا رہا۔
پیر-29-جون-2020
قضیہ فلسطین کو درپیش شدید بحران اور صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی شہریوں اور پناہ گزینوں کے ساتھ برتے جانے والے ظالمانہ سلوک کے جلو میں لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کےساتھ نسل پرستانہ سلوک کا ایک نیا مظہر دیکھنے میں آیا ہے۔
پیر-22-جون-2020
جب سے امریکی انتظامیہ نے "صدی کی ڈیل" کا اعلان کیا ہےفلسطینی پناہ گزینوں کے ذمہ دار ادارے اونروا کو بدترین معاشی اور مالی بحران کا سامنا ہے۔