یکشنبه 04/می/2025

رپورٹس

القدس کے فلسطینی باشندوں پرعرصہ حیات تنگ

بیت المقدس کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں کے جلومیں القدس شہر میں فلسطینی قوم کا وجود ختم کرنے کے لیے اسرائیلی ریاستی مشینری دن رات سرگرم عمل ہے۔

اسرائیل: 27 سال سے قید فلسطینی کی شہادت کی متضاد اطلاعات

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینیوں میں 75 سالہ عمر رسیدہ سعدی الغرابلی کا مستقبل مجہول اور نامعلوم ہے اور انہیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ الغرابلی عمر رسیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بیمار اور صہیونی حکام کی مجرمانہ غفلت کا شکار ہے۔

کرونا اور یہودی آبادکاری الخلیل کو تباہ کرنے والی دو وبائیں

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کی فلسطینی آبادی پہلے ہی صہیونی ریاست کی یہودی آباد کاری کی وبا کا شکار تھی۔ رہی سہی کسر کرونا کی وبا نے نکال دی ہے۔ کرونا الخلیل شہرمیں تیزی کےساتھ پھیل رہا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی ریاست کی غیرقانونی آباد کاری کا ظالمانہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

فلسطینی مزاحمت کاروں کے میزائل تجربات ۔ اسرائیل کے لیے پیغام

اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ یکم جولائی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے بعض علاقوں پراپنی خود مختاری قائم کرے گی اور یکم جولائی دو ہزار بیس سے غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے مراحل کا آغاز ہوجائے گا۔ اس اعلان کےساتھ یکم جولائی کو غزہ کی پٹی سے اسرائیلی کالونیوں پر راکٹ حملے کیےگئے۔ ساتھ ہی فلسطینی مزاحمت کاروں نے سمندر میں میزائلوں کے تجربات کیے۔ مزاحمت کاروں کی طرف سے سمندر میں متعدد کامیاب میزائل تجربات کیے۔

وادی اردن کااسرائیل سےالحاق فلسطینیوں کولقمہ عیش سے محروم کرنےکامنصوبہ

اسرائیل نے فلسطین کے زرخیر اور انتہائی پیدا واری سرزمین وادی اردن پرقبضے کا منصوبہ آج نہیں بلکہ سنہ 1950ء کی دھائی میں بنایا، تاہم اس منصوبے پرعمل درآمد 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے بعد آلون نامی منصوبے کی شکل میں ہوا۔ اس منصوبےکا مقصد وادی اردن کے زرخیز علاقوں پراپنا تسلط قائم کرنا تھا۔

عالمی فوج داری عدالت اسرائیلی جنگی مجرموں کے لیے ڈرائونا خواب

ایک طویل انتظار کے بعد بین الاقوامی فوجداری عدالت کا پہیہ مقبوضہ فلسطین میں جنگی جرائم میں ملوث "اسرائیلی" لیڈروں کے تعاقب میں رفتہ رفتہ چلنا شروع ہو گیا ہے۔ دوسری طرف صہیونی جنگی مجرموں کے لیے عالمی فوج داری عدالت ایک ڈروائونا خواب بن چکی ہے۔

معاشی بحران نے لبنان میں فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنا دی

لبنان میں گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات میں بہ تدریج اضافہ ہوا ہے۔ ایک طرف کرونا کی وبا اور دوسری طرف معاشی بحران نے فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

فلسطین کےآبی اور خوراک کے وسائل پر غاصب صہیونیوں کی ڈاکہ زنی

فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے قیام اور صہیونی آباد کاروں کے غاصبانہ قبضے کے بعد سے ہی ان آباد غاصبوں نے فلسطین کے قدرتی وسائل، خوراک اور آبی وسائل کی لوٹ مار شروع کر دی۔ آبی اور خوراک کے وسائل پر قبضہ اسرائیل کے اہداف ومقاصد میں شامل رہا اور مختلف طریقوں اور ذرائع سے فلسطینیوں کے وسائل کو چوری کیا جاتا رہا۔

لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کو ایک نئی نسل پرستی کا سامنا

قضیہ فلسطین کو درپیش شدید بحران اور صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی شہریوں اور پناہ گزینوں کے ساتھ برتے جانے والے ظالمانہ سلوک کے جلو میں لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کےساتھ نسل پرستانہ سلوک کا ایک نیا مظہر دیکھنے میں آیا ہے۔

"اونروا” کا خاتمہ پناہ گزینوں کا قضیہ ختم کرنے کا امریکی منصوبہ

جب سے امریکی انتظامیہ نے "صدی کی ڈیل" کا اعلان کیا ہےفلسطینی پناہ گزینوں کے ذمہ دار ادارے اونروا کو بدترین معاشی اور مالی بحران کا سامنا ہے۔