یکشنبه 17/نوامبر/2024

رپورٹس

صہیونی دانشور جن پر اسرائیل میں زمین تنگ کردی گئی

اسرائیل کے انتہا پسندوں کے جبرو تشدد سے نہ صرف فلسطینی متاثر ہیں بلکہ خود صہیونی بھی انتہا پسندوں اور مذہبی عناصر کے انتقامی حربوں کا شکار ہیں۔

غزہ میں 50 روز بعد مساجد میں نمازیوں کی آمد کیسےہوئی؟

فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں کرونا کی وبا کے خطرے کے پیش نظر محکمہ اوقاف نے وزارت صحت کی ہدیات کی روشنی میں غزہ کی مساجد کو نماز کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیلی بائیکاٹ کے دعوے قوم سے کھلا فراڈ

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) اور "اسرائیل" کی حکومتوں اور ریاستہائے متحدہ امریکا کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کو ختم کرنے کا بار ہا اعلان کیا مگر صدر عباس کے تمام دعوے جھوٹ اور قوم سے فراڈ ثابت ہوئے ہیں۔

یہودی آباد کاروں کا کرونا وائرس مسجد اقصیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ

صہیونی ریاست کے سینیر حکام اور اعلیٰ اتھارٹی انتہائی احتیاط کے ساتھ یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔آج جمعرات کے روز خدشہ ہے کہ یہودی آباد کار انسانی زنجیر کی شکل میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوں گے اور مسلمانوں کے اس مقدس مقام کی ریاستی سرپرستی میں ایک بار پھر بے حرمتی کا آغاز کریں گے۔

‘ھجرت کے 72 سال ہوگئے مگر ایک لمحے کو بھی گائوں نہیں بھولا’

غزہ کی پٹی کے علاقے خانیونس کے مشرق میں بنی سھیلا کے موقع پر واقعے گھر میں ابو ذیب اکثر اپنی اولاد کو جمع کرکے ان کےساتھ ھجرت کے قصے بیان کرتےہیں اور انہیں بتاتے ہیں کہ 72 سال قبل کس طرح ان کے خاندان نے بےسروسامانی اور ظلم کےسائے میں اپنا گھر بار چھوڑا اور اس کے بعد مسلسل 72 سال اسی ھجرت میں بسر کردیے۔ وہ اپنے بچوں کو تلقین کرتے ہیں کہ حق واپسی کا خواب اگر وہ پورا نہیں کرسکے تو

اسرائیل میں‌ کرونا کا کوئی نیا کیس نہیں آیا

اسرائیلی وزارت صحت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ملک میں کرونا کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا جب کہ متعدد مریض صحت یابو ہوگئےہیں۔ وزارت صحت کاکہنا ہے کہ کرونا کا شکار ہونے والے مریضوں میں سے بعض مزید تشویشناک حالت سے دوچار ہوئے ہیں۔

غرب اردن پر اسرائیلی قبضہ، کیا نکبہ فلسطین کی خطرناک کڑی ہے؟

مبصرین کا کہنا ہے کہ سنہ 1948ء کو فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی دہشت گرد گینگ نے مظالم کے پہاڑ توڑنے شروع کیے تو لاکھوں فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنےمجبور ہوگئے۔

معاشی ناکہ بندی سے کرونا وبا تک غزہ کی سیاحتی کمپنیوں کے دہرے مصائب

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست نے 14سال قبل اجتماعی سزا کےطورپر پوری آبادی پر معاشی ناکہ بندی مسلسل کررکھی ہے۔ معاشی پابندیوں کا یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ گذشتہ 14 سال سے جاری ہے۔

ایک فوجی کے قتل پر پورے فلسطینی قصبےکو اجتماعی سزا

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں چند گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر انہیں تشدد کا نشانہ بنانا شروع کیا تو اس پر فلسطینی شہری مشتعل ہوگئے اور انہوں‌ نے کلاشنکوفوں سے لیس صہیونی درندہ صفت فوجیوں پر سنگ باری کی۔

‘بیت اِکسا’ فلسطین میں مسلسلہ نکبہ کا عینی شاہد!

مقبوضہ بیت المقدس کے دیہاتوں میں ایک بیت اکسا جس کا پرانا نام ' مغربی بیت الاقصیٰ' تھا فلسطین میں صہیونی ریاست کے مظالم کا 72 سال سے عینی شاہد ہے۔