شنبه 16/نوامبر/2024

رپورٹس

صہیونی جنگی مجرموں کا تعاقب، اسرائیل مشوش، فلسطینی پرامید

توقع کی جارہی ہے کہ بین الاقوامی فوج داری عدالت 2014 میں غزہ کے خلاف جارحیت کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کے شبے میں پراسیکیوٹر بینسوڈا کی درخواست کو قبول کر کے قابض اسرائیلی کے فوجی، سیاسی لیڈروں اور دیگر جنگی جرائم کے خلاف تحقیقات کا جلد آغاز کرے گی۔

العربیہ ٹی وی چینل اور آمد ویب سائٹ اسرائیل کے آلہ کار

"کس کی طرف سے حوالہ دیا گیا تھا؟ العربیہ چینل یا امد ویب سائٹ؟۔ یا اس کے برعکس؟ پھرکیوں ان میں سے ہرایک دوسرے کاحوالہ دینے کی تردید کرتے رہے؟۔ یا معاملہ اپنے مدمقابل کے سامنے "سرپرست" کی رضامندی حاصل کرنے کی دوڑ تھی۔ یہ کیسے معلوم ہوا کہ ہمیں رپورٹس کی یکساں نوعیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ ایک نیوز ایڈیٹر نے اس کا مسودہ ایک ٹھنڈے اور ہوا دار کمرےمیں بیٹھ کرتیار کیا ہے۔ وہ آپ سے فلسطینی مزاحمت کے خلاف کہانیاں پسند کرتا ہےاور انہیں لوگوں میں بانٹا ہے۔

فلسطینی مزاحمت کے خلاف افواہوں کا بازار گرم ،پس پردہ مقاصد

جب سے فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے غزہ کی پٹی میں صہیونی دشمن کے خلاف طاقت کے توازن کے نئے اصول قائم کرنا شروع ہیں تب سے جنگ ہو یا امن صہیونی دشمن اور اس کے خیر خواہوں کی طرف سے مزاحمت کے خلاف افواہوں کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

شامی حکومت کا یرموک پناہ گزین کیمپ کی حیثیت ختم کرنے کا منصوبہ ؟

گذشتہ جون کے پچیس تاریخ کو دمشق کی گورنری کے اعلان کے مطابق شام کے علاقے قابون میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ یرموک کیمپ کے نئے تنظیمی منصوبے کی منظوری نے پناہ گزینوں کو ایک نئے خدشے اور تشویش میں ڈال دیا ہے۔

فلسطینی شہدا اور اسیران کے بچے تعلیم میں دوسروں سے آگے کیوں؟

حال ہی میں فلسطین میں میٹرک کےسالانہ امتحانات کا اعلان کیا گیا تو امتحان میں کامیاب ہونے والوں کا تناسب اگرچہ سو فی صد نہیں تھا مگر تسلی بخش ضرور رہا ہے۔ ان امتحانات کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ان میں کامیاب ہونےوالوں اور اعلیٰ نمبروں کے ساتھ پوزیشن حاصل کرنے والوں میں فلسطینی شہیدوں اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بچے زیادہ تھے۔

فلسطینی اتھارٹی کا بیوائوں اور یتیموں کے ساتھ کھلواڑ

فلسطین میں ایک طرف رام اللہ اتھارٹی اور حکومت کی جانب سے اسرائیل کے فلسطینی علاقوں کے الحاق اور امریکا کے نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل کو ناکام بنانے کے لیے قومی وحدت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کی اپنی پالیسی یہ ہے کہ وہ فلسطین کے یتیموں اور بیوائوں کے منہ سے آخری نوالہ تک چھیننے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

اسیر فلسطینی کی ہونہار بیٹی کی امتحان میں شاندار کامیابی

اسرائیلی زندانوں میں قید اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک سینیر رکن حسام القواسمی کی ہونہار بیٹی نے میٹرک کےامتحان میں سائنس کے مضامین میں شاندار کامیابی حاصل کرکے اپنے پورے خاندان اور والد کا سر فخر سے بلند کردیا۔

فلسطینی مسیحا جسے 18سال اسرائیل نے تاریک زندان میں قید رکھا

حال ہی میں اسرائیلی حکام نے مسلسل 18 سال تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد ایک فلسطینی مسیحا ڈاکٹر امجد قبھا کو رہا کیا۔ اکاون سالہ ڈاکٹر قبھا کو دشمن کی جانب سے اٹھارہ سال تک قید میں رکھا تو رہائی کے بعد ان کے پاس بیان کے لیے الفاظ نہیں تھے۔

القدس کے فلسطینی باشندوں پرعرصہ حیات تنگ

بیت المقدس کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں کے جلومیں القدس شہر میں فلسطینی قوم کا وجود ختم کرنے کے لیے اسرائیلی ریاستی مشینری دن رات سرگرم عمل ہے۔

اسرائیل: 27 سال سے قید فلسطینی کی شہادت کی متضاد اطلاعات

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینیوں میں 75 سالہ عمر رسیدہ سعدی الغرابلی کا مستقبل مجہول اور نامعلوم ہے اور انہیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ الغرابلی عمر رسیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بیمار اور صہیونی حکام کی مجرمانہ غفلت کا شکار ہے۔