
‘‘توریت میں اسرائیلی وجود کے خاتمے کی پیشین گوئی’’
پیر-5-مئی-2008
ممتاز عالم شیخ یوسف القرضاوی نے مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان کسی مخاصمت کی تردید کی اور پرزور انداز میں کہاکہ مسلمان صرف ظالم وار توسیع پسند صہیونی تحریک کے مخالف ہیں-
پیر-5-مئی-2008
ممتاز عالم شیخ یوسف القرضاوی نے مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان کسی مخاصمت کی تردید کی اور پرزور انداز میں کہاکہ مسلمان صرف ظالم وار توسیع پسند صہیونی تحریک کے مخالف ہیں-
ہفتہ-3-مئی-2008
اسرائیلی قابض فوجی دستوں نے ٹینکوں ، بلڈوزروں اور فضائیہ کے تعاون سے خان یونس کے مشرق میں واقع فراحین علاقے کا گھیرائو کرلیا اور تیس فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا -
جمعرات-24-اپریل-2008
میں جیلوں اور قید خانوں کی تعداد لاکھوں میں نہیں تو ہزاروں میں ضرور ہوگی- لیکن دنیا کی سب سے بڑی جیل جس میں سولہ لاکھ لوگ قید ہیں-
بدھ-23-اپریل-2008
اسرائیل نے ایک طرف غزہ کی پٹی میں معاشی ناکہ بندی مسلط کر کے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کررکھا ہے تو دوسری جانب غرب اردن میں رفاعی اداروں پر پابندی عائد کر کے غرباء، مساکین اور یتیموں کو دانے پانی سے محروم کردیا ہے غرب اردن میں جہاں گو کہ حماس کی حکومت نہیں لیکن شہریوں کے دل حماس کے ساتھ ہیں-
پیر-21-اپریل-2008
ہاشمی نسب جناب ہاشم بن عبدمناف سے شروع ہوتا ہے- بلندکردار قریشی سردار، ذہانت و جرأت میں ہی نہیں صداقت و امانت میں بھی اپنی مثال آپ تھا-
اتوار-20-اپریل-2008
سابق امریکی صدر جمی کارٹر کا دورہ مشرق وسطی اہمیت کا حامل تو تھا ہی لیکن اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنمائوں سے بار بار ان کی ملاقاتوں نے دنیا کو چونکا دیا-
ہفتہ-19-اپریل-2008
فلسطین میں اسرائیلی افواج کے مظالم جاننے کے لیے گلاسکو کے ایک وفد نے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا جس میں گلاسگو سنٹرل سے لیبر پارٹی کے پارلیمانی امیدوار ڈاکٹر انس سرور، سکاٹس پارلیمنٹ کی ممبر پولین میکلین، اسلامک ریلیف کے حبیب ملک اور عرفان یونس شامل تھے-
جمعرات-17-اپریل-2008
حالیہ رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں کم سے کم 421 بچوں کو جن کی عمر چودہ سال سے کم ہے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے-
منگل-15-اپریل-2008
اسرائیل میں مڈل کلاس تک کے تقریباً 25 فیصد بچے سکول جاتے وقت ہتھیار ساتھ رکھنا لازمی تصور کرتے ہیں-
اتوار-13-اپریل-2008
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے میزائلوں کا اسرائیلی جدید اسلحہ سے موازنہ تو ممکن نہیں ہے البتہ حماس کی میزائل صلاحیت نے فلسطین اسرائیل تنازعہ کے اسٹرٹیجک توازن میں تبدیلی پیدا کر دی ہے- اب تنازعہ کے بارے میں کسی قسم کی بات چیت کے وقت اس پہلو کو مدنظر رکھنا ضروری ہے-