جمعه 02/می/2025

رپورٹس

’مزار یوسف‘ پر صہیونیوں اور فلسطینیوں میں جھگڑا کیوں ہے؟

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہرنابلس میں ایک مقام فلسطینیوں اور صہیونیوں کے درمیان تنازع کا باعث ہے۔ ماضی میں یہ مقام متنازع نہیں تھا مگر گذشتہ 55 سال سے یہ جگہ صہیونیوں کے لیے لڑائی کا باعث ہے۔

اسرائیلی جرائم کی عینی شاہد فلسطین کی توانا آواز ہمیشہ کےلیے خاموش

کل بُدھ کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کی کوریج کرتے ہوئے قابض فوج نے سینیر فلسطینی صحافیہ شیریں ابو عقالہ کو گولیاں مار کر بے رحمی کےساتھ شہید کردیا۔

غزہ میں مکتبہ منصور کا خاک کے ڈھیر سے دوبارہ جنم

گذشتہ برس غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہر میں رطب ویابس کی تباہی کے جو ہولناک مناظر عالمی ذرائع کے توسط سے دنیا تک پہنچے ان میں ایک نمایاں نام شہر کے مشہور بک سٹور کا بھی تھا۔

غرب اردن:یہودی دہشت گردی آبادکاری کی پالیسی کا ایک فطری نتیجہ ہے

انیشنل بیورو فار ڈیفنڈنگ دی لینڈ اینڈ ریزسٹنگ سیٹلمنٹ نے کہا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی دہشت گردی اسرائیلی آبادکاری کی پالیسی کا ایک فطری نتیجہ ہے۔

فوجی اور تکنیکی مصنوعات اثرو نفوذ بڑھانے کا صہیونی ہتھکنڈہ

یہ اسرائیلی سیکیورٹی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ میں کے درمیان پھیلی سہاگ رات ہے جو کئی مہینوں سے دُنیا کے دور دراز ممالک کے ساتھ اپنی تکنیکی اور صنعتی مصنوعات کے لیے بند دروازے کھول رہی ہے۔

ایران پرحملے کے لیے اسرائیل کو کئی سال لگیں گے: رپورٹ

عبرانی اخبار "اسرائیل ہیوم" کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ "اسرائیل" کو ایران پر جامع حملہ کرنے کی صلاحیت کے لیے تین سے پانچ سال درکار ہیں۔ تک جا کراسرائیل ایران کی تمام جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوسکتا ہے۔

’20 بار قید و بند بھی الشیخ حسن یوسف کو جہاد فلسطین سے دور نہ کر سکیں‘

فلسطین کے بہادر رہ نما اور نہ ڈر مزاحمتی قائدین میں الشیخ حسن یوسف اپنے جاہ وجلال، جہاد آزادی فلسطین، مزاحمت کے میدان اور دشمن کی قید میں تفتیشی سیلوں میں تشدد سہنے کے باوجود تحریک آزادی کے میدان میں پیش پیش رہے اور دشمن کے تمام مکروہ ہتھکنڈے اور جبروتشدد کے ظالمانہ حربے ان کے پائے استقلال کو نہ ہلا سکے۔

فلسطینیوں کی منظم توہین پرمبنی فلم ’امیرہ‘ کی وسیع پیمانے پرمذمت

سال 2022 کے آسکر ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں میں اردن کی نمائندگی کرنے والی فیچر فلم"امیرہ" [شاہزادی] میں فلسطینی قوم کی منظم انداز میں توہین کی گئی

مرحوم وصفی قبھا کی مزاحمتی خدمات جنہیں کم لوگ جانتے ہیں

بہت سے لوگ مرحوم رہنما وصفی قبہا کو قیدیوں کے سابق فلسطینی وزیر، فلسطینی اسیران کے کاز کے حامی اور ایک سابق قیدی کے طورپر جانتے ہیں لیکن ان کے جہادی کام کے بڑے پہلو پس پردہ ہیں۔ جن کے پیچھے ایک عظیم شخصیت کی عکاسی ہوتی تھی جو اپنی عمر کے باوجود فیاض رہے۔

انسانی حقوق کے اداروں کے خلاف صہیونی ریاست کی مکروہ جنگ

فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور اداروں پر ظلم ڈھانے کے سلسلے کی دوسری کڑی اسرائیلی ریاست کی طرف سے ان کی جاسوسی اور ان کے سمارٹ فونز کو ہیک کرنا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ان کی ورک ڈائری میں کیا چل رہا ہے۔