مراکش کا دورہ کرنے والا اسرائیلی لیڈر بن شبات ایک جنگی مجرم
جمعرات-24-دسمبر-2020
اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک میں مراکش کا چھٹا اور رواں سال کے دوران اسرائیل سے معاہدے کرنے والوں میں چوتھا نمبر ہے۔
جمعرات-24-دسمبر-2020
اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک میں مراکش کا چھٹا اور رواں سال کے دوران اسرائیل سے معاہدے کرنے والوں میں چوتھا نمبر ہے۔
بدھ-23-دسمبر-2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاریوں میں ہیں اور وہ وائٹ ہائوس میں چند دن کے مہمان رہ گئے ہیں مگر انہوں نے اپنے چار سالہ دور اقتدار میں امریکا میں ایک ایسی سیاسی میراث چھوڑی ہے جسے تاریخی طور پر فلسطینی قوم کے لیے انتہائی مایوس کن اور صہیونیوں کے لیے بہت زیادہ حوصلہ افزا سمجھی جاتی ہے۔
ہفتہ-19-دسمبر-2020
مقبوضہ بیت المقدس سے آنے والی روز مرہ خبروں میں عموما یہ خبریں آتی ہیں کہ اسرائیلی حکام نے آج فلاں فلسطینی کو قبلہ اول اور القدس سے نکال دیا، آج فلاں کے قبلہ اول میں نماز کی ادائی پر اتنے عرصے کے لیے پابندی لگا دی۔
جمعرات-17-دسمبر-2020
اگر حساب اور ریاض کی زبان میں دیکھا جائے تو اسرائیلی فوج کی ایلیٹ کلاس کے چار اضلاع میں یونٹ 669 کو ایک اہم ضلع اور زاویہ کا درجہ حاصل ہے۔
بدھ-16-دسمبر-2020
ایک کہاوت مشہور ہے ک آپ گھوڑے کو پانی کے پاس لے جاسکتے ہیں مگر اسے پانی پینے پرمجبور نہیں کرسکتے'۔ یہ کہاوت عرب حکمرانوں اور ان کی عوام پر کافی حد تک صادق آتی ہے۔ عرب حکمران اپنے سیاسی مفادات اور سیاسی اقتدار کی بقا کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مہم چلا رہے ہیں اور وہ اپنے ان مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے عوام کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی طرف گھیسٹ رہے ہیں مگر یہ حکمران عوام کو اسرائیل کے قریب تو لے جاسکتے ہیں مگر قابض ریاست کے حوالے سے ان کے دلوں میں ہمدردی پیدا نہیں کر سکتے۔
منگل-15-دسمبر-2020
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' اپنا 33 واں یوم تاسیس منا رہی ہے۔ جماعت کا یہ یوم تاسیس ایک ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے جب کہ جماعت اپنے اصولوں، فلسطینی قوم کے حقوق، مزاحمت اور آزادی کی جدو جہد پر پوری طرح کار بند ہے۔
پیر-14-دسمبر-2020
قابض "اسرائیل" بطور ریاست خود کو بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق معاہدوں اوران کی دفعات سے بالاتر سمجھتی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ صہیونی ریاست کو امریکی انتظامیہ کی مکمل اور غیر مشروط حمایت حاصل ہے۔سنہ 2020 میں بھی مقبوضہ فلسطین میں جنگی جرائم اور بین الاقوامی جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
ہفتہ-12-دسمبر-2020
رواں سال اگست کے بعد مراکش اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کرنے والا چوتھا عرب ملک ہے۔
جمعہ-11-دسمبر-2020
سنہ 1948 میں نکبہ کے دوران فلسطین کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کے بعد صہیونیوں نے کثیر المقاصد خاص طور پر جاسوسی، قتل و غارت گری، لوٹ مار اور جنگی جرائم کے لیے لاکھوں ڈالر مالیت سے انٹلی جنس اور سیکیورٹی سروسز کے ادارے قائم کرنا شروع کیے۔ ان میں کئی ادارے اندرون بعض بیرون ملک صہیونی ریاست کی ہدایت پر جاسوسی اور قاتل جیسے سنگین جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔
جمعرات-10-دسمبر-2020
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے قریبی ساتھی اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں بدنامی کی حد تک مشہور 'آوی دیختر' کو متحدہ عرب امارات میں صہیونی ریاست کا سفیر مقرر کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے ہاں آوی دیختر کا شمار صہیونی ریاست کے جنگی مجرموں میں ہوتا ہے جن کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔