شنبه 16/نوامبر/2024

رپورٹس

غلیل کے ساتھ غاصب صہیونیوں سے نبرد آزما فلسطینی بزرگ

فلسطین میں بسائے گئے یہودیوں کے خلاف فلسطینی قوم کا ایک ایک بچہ نبرد آزما اور اپنی جان ہتھیلی پے لیے اپنے وطن کی آزادی کے لیے سرگرم ہے۔ کیا جوان ،کیا بوڑھے، کیا بچے اور کیا خواتین ہرایک اپنی بساط کے مطابق قابضوں کے خلاف لڑتا نظر آتا ہے۔

سنہ 2020ء فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے مشکلات کا سال

پوری دنیا کی طرح سال 2020ء اہل فلسطین بالخصوص دوسرے ممالک میں عارضی طور پر قیام پذیر فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے مشکلات کا سال تھا۔ اردن میں پناہ گزین فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔ جب امریکا نے 'سنچری ڈیل' نامی ایک نام نہاد منصوبہ پیش کیا تو اس کے ساتھ ہی فلسطینیوں کی مشکلات بڑھ گئیں مگر رہی سہی کسر کرونا کی وبا نے نکال دی۔ امریکا نے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کی ذمہ دار ایجنسی 'اونروا' کی امداد بند کردی جس کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات بڑھ گئیں اور فلسطینیوں کو بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

سال 2020ء میں عرب ملکوں کی صہیونی دشمن سے دوستی لمحہ بہ لمحہ

سن 2020 میں اسرائیلی قابض ریاست کے ساتھ تعلقات میں ایک تاریخی تبدیلی دیکھنے میں آئی خاص طور پر سال کی دوسری ششماہی کے دوران عرب ملکوں کی صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کی مہم میں تیزی دیکھے میں آئی۔

گذشتہ برس اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 4700 فلسطینیوں کی گرفتاریاں

فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں‌بتایا گیا ہےکہ سال 2020ء فلسطینی عوام کے لیے اس اعتبار سے بھی بدترین سال گذرا ہے کہ اس میں فلسطینی اسیران کو بدترین حالات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بیت المقدس کے باشندوں کو شہریت دینے کا گھنائونا صہیونی منصوبہ

مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو گذشتہ کچھ عرصے سے صہیونی دشمن کی طرف سے کئی طرح کی پابندیوں کے ساتھ ساتھ وہاں کے باشندوں کو لالچ کے ذریعے ورغلانے کی بھی مہمات جاری ہیں۔ گذشتہ کچھ عرصے سے مقامی باشندوں کی طرف سے متعدد بار یہ شکایات آئی ہیں کہ اسرائیل کےسرکاری ، نیم سرکاری اور نجی ادارے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بیت المقدس کےفلسطینیوں کو اسرائیل کی شہریت قبول کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ القدس کے باشندوں کوقائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کریں۔ تاہم فلسطینی شہریوں نے صہیونی دشمن کی طرف سے کسی بھی طرح کی طرح کی لالچ اور نام نہاد فواید کی ترغیبات مسترد کر دی ہیں۔

اسرائیل کے ساتھ دوستی اور بائیکاٹ کی متوازی مہمات

سال 2020ء کو اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کی دوستی کی اعلانیہ مہم کا سال قرار دیا جائے گا۔ ایک طرف صہیونی دشمن کے ساتھ دوستانہ مراسم کے قیام کی مہمات ہیں اور دوسری طرف عالمی سطح پر اسرائیل کے معاشی ، سیاسی اور سفارتی بائیکاٹ کی تحریکیں چل رہی ہیں۔

معرکہ فرقان کی داستانِ الم، استقامت اور عزیمت کے مسلسل 12 سال

آج سے 12 سال قبل غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی ناکہ بندی کے دو سال کے بعد قابض صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی پر آتش وآہن کی بارش شروع کی۔

فلسطینی خاندان جن کے پیارے برسوں سے دشمن کی قید میں‌ ہیں!

فلسطین کے ہزاروں خاندان ایسے ہیں جن کے پیارے سال ہا سال سے صہیونی زندانوں میں قید ہیں۔ قیدی فلسطینیوں اور ان کے اہل خانہ کے درمیان رہائی سے قبل ان کی ملاقات کا موقع شاذ نادر ہی ملتا ہے۔ اسرائیلی ریاست قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات کے معاملے میں بھی بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں ‌کی کوششوں کےباوجود بہت کم ایسے ہوتا ہے کہ کوئی فلسطینی قیدی اپنے خاندان کے کسی فرد سے ملاقات کرسکے۔ اگر کسی کو ملاقات کی اجازت دی بھی جاتی ہے تو وہ بھی ایک طویل تو ہین آمیز اور اذیت ناک سفر کے بعد ملاقات کا موقع ملتا ہے۔

ناکہ بندی اور کرونا کے تباہ کن اثرات میں محصورین غزہ کا سال 2020ء

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی اڑھائی ملین کے قریب انسانی آبادی گذشتہ 14 سال سے اسرائیلی ریاست کی منظم ناکہ بندی اور محاصرے میں ہے۔ ایک طرف آئے روز غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگیں ہیں اور دوسری طرف اسرائیل کی مسلط کردہ ناکہ بندی ہے۔ رہی سہی کسر کرونا کی وبا نے نکال دی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی مشترکہ عسکری مشقوں میں دشمن کے لیے پیغام

فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ‌مشترکہ مشقیں شروع کی ہیں۔ 'رکن الشدید' کے عنوان سے شروع کی گئی مشقوں میں پہلی بار غزہ کی عسکری تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں۔