پنج شنبه 28/نوامبر/2024

رپورٹس

’غزہ میں فلسطینیوں پر جو ظلم دیکھا اس کے بعد زندگی کے بارے میں سوچ بدل گئی‘

نیو یارک – مرکزاطلاعات فلسطین پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر طلال علی خان جنہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کے اسرائیلی جرائم کے دوران غزہ کی پٹی میں کئی ہفتے خدمات انجام دیں، انہوں نے کہا کہ پٹی میں ہونے والی ہولناکیوں کے نتیجے میں زندگی کے بارے میں میرا نظریہ بدل گیا۔ […]

فلسطینی جدو جہد کی علامت ’کوفیہ‘ غاصب صہیونیوں کے لیے خوف کا نشان کیسے بنا؟

فلسطینی جدو جہد کی علامت کوفیہ

غزہ میں قحط: نسل کشی کے لیے اسرائیل کا ایک کارگر ہتھیار؟

اس وقت جب صہیونی پروپیگنڈہ مشینری غزہ میں نئے محور کے افتتاح اور امداد کی ترسیل کے ساتھ نام نہاد "انسانی بنیادوں پر زون" کی توسیع کو فروغ دینے کے لیے بھرپور کام کررہی ہے، زمینی حقائق کچھ اور ہی بتاتے ہیں۔

غزہ کے معصوم فلسطینیوں پر منظم نسل کشی کے 400 دن کیسے گذرے؟

غزہ پر اسرائیلی جنگی جرائم

اردن کے ساتھ تجارتی راہداری کی بندش سے فلسطینی معیشت کو 270 ملین ڈالر کا نقصان

اردن کے ساتھ تجارتی راہداری کی بندش سے فلسطینی معیشت کو 270 ملین ڈالر کا نقصان

سیاہ اکتوبر اور سموٹریچ کے آنسو: اسرائیل کے دعووں کی قلعی کھلنے لگی

اسرائیلی میڈیا میں سخت سنسرشپ ، ڈس انفارمیشن اور حقائق چھپانے کے باوجود، اہم صہیونی وزیر بیزلیل سموٹریچ کا خطاب کے دوران شہدا کو یاد کر کے آبدیدہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ اسرائیلی فوج بڑے نقصانات سے دوچار ہے، جس کا محض ایک چھوٹا سا حصہ ظاہر کیاجاتا ہے۔

ہررات ماں کی قبرسے لپٹ کرسونے والا ننھا فلسطینی اپنا صدمہ بھلا نہ سکا

غزہ میں تباہی اور بربادی کے کھنڈروں پر ایسے بھیانک واقعات بکھرے پڑے ہیں کہ ان میں سے ہرایک کی المناک داستان تباہی اور صدموں کا اپنا قصہ سناتی ہے۔

قتل کی دھمکیاں اور پروپیگنڈہ : فلسطینی صحافی اسرائیل کا ہدف

صیہونی قابض فوج نے ایک بار پھر صحافیوں کو اپنا ہدف بنایا ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں قابض فوج نے اپنے ترجمان "اویخائی ادرعی "کے ذریعے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کی کوریج کے لیے کام کرنے والے فلسطینی صحافیوں کے خلاف اشتعال انگیزی شروع کردی۔

’اسرائیل ہمارے بچے چھین رہا ہے،ہم اپنا صدمہ بیان نہیں کرسکتے‘

شمالی غزہ کے واحد جزوی طور پر فعال کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے اپنے بیٹے کی شہادت اورغزہ میں نہتے فلسطینیوں کے بے رحمی کے ساتھ جاری قتل عام پر گہرے رنج وغم اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔

غزہ میں جنگ میں شامل فوجی واپسی پرخود کشیاں کیوں کرنے لگے ہیں؟

ایک امریکی رپورٹ میں غزہ سے واپس آنے والے ہزاروں اسرائیلی فوجیوں کی نفسیاتی اور دماغی صحت کی خرابیوں اور بعد از صدمے سے متعلق تناؤ جیسے مسائل کا انکشاف کیا ہے۔ اس تناؤ کے باعث کئی فوجیوں کی جانب سے کشی کی کوشش کا انکشاف کیا گیا ہے۔