فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم "بتسلیم” نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینیوں کے یہودیوں کے حملوں اورریاستی دہشت گردی میں اسرائیلی فوج یہودیوں کو ہرقسم کا تحفظ فراہم کررہی ہے جس نے انتہا پسندوں کو فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں جری بنا دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی صہیونی تنظیم نے ایک ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے،جس میں انتہا پسند یہودیوں کے فلسطینیوں کے جان ومال پرحملے کرتے دکھایا گیا ہے اور ساتھ ہی کچھ فاصلے پریہودی فوجیوں کو انتہا پسندوں کے اقدامات کا تماشا دیکھتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایک ویڈیو فوٹیج میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں انتہا پسند یہودیوں کو فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کرتے دکھایا گیا ہے، اس فائرنگ کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہو رہے ہیں۔ اسرائیلی فوجی کچھ ہی فاصلے پر کھڑے یہ سارا منظر بھی دیکھ رہے ہوتے ہیں لیکن وہ انتہا پسندوں کو فلسطینیوں پر فائرنگ سے نہیں روکتے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کو یہ فوٹیج سی سی ٹی وی کیمرے سے ملی ہے جو اس علاقے میں خود صہیونی فوجیوں اور پولیس نے نصب کرر کھے ہیں۔
خیال رہے کہ اسی طرح کی ایک رپورٹ حال ہی میں اخبار”معاریف” نے شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نابلس میں ہفتے کے روز انتہا پسند یہودیوں نے فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔ فائرنگ کرنے والے یہودی”یتسھار” نامی ایک شدت پسند گروپ سے تعلق رکھتے تھے۔ اس موقع پر یہودی فوجی بھی موجود تھے لیکن انہوں نے انتہا پسند یہودیوں کو فائرنگ سے نہیں روکا جس کے نتیجے میں کئی معصوم فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔