فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیل کی طرف سے مزید 2600 گھروںکی تعمیر کے ٹینڈر جاری کرنے پر عالمی سطحپر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں 7 یہودی کالونیوں میں مزید 2600 رہائشی یونٹس کی تعمیر کے ٹٰینڈر جاری کیے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق 182 نئے مکانات شامل ہیں جب کہ باقی مکانات کی پہلے سے منظوری دی جا چکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے طمابق غرب اردن میں آئندہ ماہ بسغات زییو اور القدس کی ھارحامو یہودی کالونیوں میں نئے تعمیراتی ٹینڈر ایک اعلانیہ بولی میںکھولے جائیں گے۔
ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب سے دور روز قبل غرب اردن کی غیرآئینی یہودی کالونیوں کو آئینی قرار دینے کی کوشش کی تھی۔
دوسری جانب فلسطین میں یہودی آباد کاری کے لیے تازہ اسرائیلی ٹینڈر جاری کرنے پر عالمی برادری کی طرف سے سخت رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری ایک بیان میں غرب اردن میں نئے رہائشئ فلیٹس کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نبیل ابو ردینہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت دو ریاستی حل کے تمام امکانات کو تباہ کرنے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نئی امریکی انتظامیہ کے سامنے مشرق وسطیٰمیں پائیدار امن کے قیام کے لیے کوششوں میں مزید رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔
ادھر اردن نے بھی فلسطین میں یہودی آباد کاری کے تازہ منصوبوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے یہودی آباد کاری کے تازہ منصوبوں پرعمل درآمد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
