ایک فلسطینی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی حکومت مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے ہزاروں آبادکاری یونٹ تعمیر کرنے نئی آبادکاری کے منصوبوں کو منظور کرتے ہوئے جوبائیڈن انتظامیہ پر یہودی آبادکاری کا ایجنڈا مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے قومی مرکز برائے دفاع اراضی مزاحمت کی طرف سے جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کے بعد اسرائیل اس پر ایجنڈا مسلط کرنے کی کوشش میں ، قابض حکومت نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور اسے وزارت کے ذریعے شائع کیا۔ اسرائیلی ہاؤسنگ اور لینڈ اتھارٹی مشرقی مقبوضہ بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں 2572 نئے بستیوں کی تعمیر کے لئے ٹینڈر ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرئیل مشرقی بیت المقدس میں "پسگٹ زیف” اور "ہار ہوما” بستی میں 460 "ایمانوئل” بستی میں 941 "ایڈم” میں 377 "بیت آریہ” میں 359 ، "مایل افرائیم” میں 196 اور الفی مینشی میں "150”کرنی شمرون میں 95 میں اور غرب اردن کی بیتار علیت میں مزید 16 مکانات کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تازہ ٹینڈروں میں اسرائیل کی سول انتظامیہ کی دوطرفہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی اور عمارت سازی کے ذریعہ منظور شدہ 792تعمیراتی یونٹوں کی منظوری دی گئی ہے۔ ان آباد کار یونٹوں کو مقبوضہ مغربی کنارے میں متعدد بستیوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔اس منصوبے میں غرب اردن کے شمالی علاقے ‘قلقیلیہ’میں اسرائیلی فوج کی نئی چوکیوں کا قیام بھی شامل ہے۔
رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل مکمل بنیادوں کے ساتھ آبادی رہائشی یونٹوں کے قیام پر دن رات کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ تفصیلات سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک ایک گھر 150 مربع میٹر رقبے پر تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ ایک کھلا اور بڑا صحن بھی بنا رہی ہے۔ ان میں سے کچھ مکانات کو یہودی آباد کاروں کو فروخت کیا جائے گا۔
رپورٹ میں اس بات کا اشارہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل لینڈ اتھارٹی میں ٹینڈر کمیٹی نے بیت صفافا کی اراضی پر گیواٹ عیمٹوس” بستی میں تعمیر کے لیے ٹینڈروں کا اعلان کیا تھا۔ان میں ایک ہزار 257 ٹینڈرز پر فوری کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 501 یونٹ نسبتا کم قیمت ہیں۔ اس منصوبے میں 38 عوامی عمارتیں شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں کو 10 بلاکس پر تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں کچھ 12 منزلیں اور کچھ 4 سے 6 منزل پر مشتمل ہوں گی۔
اس رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اسرائیلی وزارت ہائوسنگ اور اسرائیلی لینڈ اتھارٹی نے گذشتہ نومبر میں ایک ٹینڈر شائع کیا تھا۔اس میں بیت صفافا قصبے کی اراضی پر "گیئت ہماتوس” کالونی میں سیکڑوں گھروں کی تعمیر شامل تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ بالآخر غرب اردن اور بیت المقدس کے مابین جغرافیائی رابطہ کاری میں ایک بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔ فلسطینی ریاست کے قیام کی شکل میں غرب اردن اور القدس کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہوجائے گا۔