جمعه 15/نوامبر/2024

ترکیہ اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے میں شامل

منگل 6-اگست-2024

ترکیہ نے جنوبیافریقہ کی طرف سے قابض اسرائیلی ریاست کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر کردہنسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترک پارلیمنٹ کیقانونی ساز کمیٹی کے سربراہ جنید یوکسال نے کہا کہ وہ ترک صدر کے فیصلے کی بنیادپر درخواست جمع کرانے کے لیے ’’دی ہیگ‘‘ جائیں گے۔

 

یوکسال نے منگلکو ترک انادولو ایجنسی کو بتایا کہ صدر رجب طیب ایردوان نے عالمی عدالت انصاف کےسامنے جاری نسل کشی کے مقدمے میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کی بنیاد پرضروری غور وخوض کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

 

انہوں نے بتایاکہ ہیگ میں ترک سفارت خانے نے 31 مئی کو بین الاقوامی عدالت انصاف کو ایک میمورنڈمبھیجا جس میں کہا گیا کہ الحاق کے لیے درخواست جمع کرائی جائے گی، جو پہلا سرکاریطریقہ کار تھا۔


انہوں نے نشاندہیکی کہ ترکیہ نے قانونی اور تکنیکی مطالعات کے بعد الحاق کی درخواست کے سلسلے میںطویل طریقہ کار کو نافذ کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کیکہ وہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں ترک پارلیمنٹ کے قانونی وفد کی حیثیت سے عالمیعدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کی پیروی کر رہے ہیں۔

 

یوکسال نے کہا کہ”ترک پارلیمنٹ کے قانونی وفد کے طور پر ہم بین الاقوامی عدالت انصاف میںاسرائیل کے خلاف دائر نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کے لیے دی ہیگ جائیں گے اورہم اپنی درخواست کی فائل کل عدالت میں جمع کرائیں گے”۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "ترکیہ کے لیے یہ ممکن ہے کہ متنازعہ معاہدے کی تشریح کیسے کی جائے اسبارے میں ایک عمومی بیان دینا ممکن ہے۔ اگر ہماری درخواست منظور کی جاتی ہے تو ترکیہمقدمے کی پوری کارروائی میں حصہ لے گا۔ اس کےعلاوہ انقرہ غزہ میں اسرائیل کی نسلکشی پر واضح طور پر اپنا بیان دے گا۔


انہوں نے مزیدکہا کہ "ترکیہ پوری دنیا کو دکھائے گا کہ وہ فلسطینی کاز کے ساتھ ہے اور بینالاقوامی قانون کی نظر میں غزہ میں ہونے والی غیر انسانی نسل کشی کے خلاف ہے”۔


29 دسمبر کو جنوبی افریقہ نے 84 صفحات پر مشتمل ایک مقدمہ دائر کیا،جس میں اس بات کا ثبوت پیش کیا گیا کہ اسرائیلی فاشسٹ ریاست قابض طاقت کی حیثیت سےاقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس کے ساتھساتھ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسرائیلی دشمن ریاست غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کیکارروائیوں کے ارتکاب میں ملوث ہے۔

 

گذشتہ برس سات اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی قابض ریاستنے غزہ کی پٹی پر تباہی کی جنگ چھیڑ رکھی ہے، جس کے نتیجے میں 39400 سے زائد شہید،91000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ تقریباً 1.9ملین شہری بے گھر ہیں اور انہیں بار بار بے گھر کیا جا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی