یورپی یونین نے سربیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے سے باز رہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں یورپی ممالک کے سفارت خانے تل ابیب میں قائم ہیں۔ سربیا کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرے۔
خیال رہے کہ مسلم اکثریتی چھوٹے ملک کوسوو نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت بھی تسلیم کر لیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس اور پریسٹینا میں زُوم ایپ کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات استوار کرنے کے لیے معاہدے پر دست خط کی تقریب منعقد ہوئی ہے۔ اسرائیلی وزیرخارجہ گابی اشکنازی اور کوسوو کی وزیر خارجہ ملیزا حرادیناج اسٹیبلا نے مشترکہ اعلامیے پر بیک وقت اپنے اپنے دفتر سے دست خط کیے ہیں۔
اس موقع پر گابی اشکنازی نے کہا کہ ’’انھوں نے کوسوو کی القدس میں سفارت خانہ کھولنے کی باضابطہ درخواست کی منظوری دے دی ہے۔‘
اسرائیل نے گذشتہ سال سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے نتیجے میں چارعرب ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش، اور سوڈان کے ساتھ امن معاہدے طے کیے تھے اور ان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔کوسوو کے ساتھ سفارتی تعلقات کا قیام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
ان تمام امن معاہدوں کو مجموعی طور پر ابراہیم معاہدوں کا نام دیا گیا ہے۔بیشتر مسلم اکثریتی ممالک نے اسرائیل سے ان معاہدوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان ممالک کا یہ مؤقف ہے کہ فلسطینی تنازع کے حل تک کسی اسلامی ملک کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار نہیں کرنے چاہییں۔