کل ہفتے کے روز فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں آباد کیے گئے یہودی شرپسندوں نے فلسطینیوں پر حملے کیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں عصیرہ کے مقام پر یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے فلسطینی شہریوں کے گھروں پر سنگ باری کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فلسطینی شہریوںنےیہودی بلوائیوں کے حملوں کے جواب میں انہیں پر پتھرائو کیا۔ یہ یہودی آباد کار یتسھارکالونی سے وہاں آ کر آباد ہوئےتھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ نابلس میں عصیرہ کے مقام پر فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے قابض فوج نے ان پر صوتی بموں سے حملہ کیا اورآنسوگیس کی شیلنگ کی۔
خیال رہے کہ عصیرہ القبلیہ کا علاقہ آئے روز یہودی شرپسندوں اور اسرائیلی فوج کے حملوں کی زد میں رہتا ہے۔ اسرائیلی فوج اس علاقے میں ایک سڑک کی تعمیر کے لیے فلسطینی اراضی پر قبضے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ یہودی آباد کاروں کو بھی قابض فوج کی طرف سے بھرپور معاونت اور فلسطینیوں پر حملوں کے لیے سرپرستی حاصل ہے۔
ادھر جنوبی الخلیل میں مسافر یطا کے مقام پر بھی یہودی آباد کاروں نے فلسطینی گلہ بانوںپر سنگ باری کی۔
یطا میں فلسطینی سماجی کارکن فواد العمور نے بتایا کہ حفات ماعون یہودی کالونی کے آباد کاروں نے التوانہ کے مقام پر فلسطینی چرواہوں پرپتھرائو کیا جس کے بعد انہیں اپنے مال مویشی وہاں سے دوسرے مقام پر منتقل کرنا پڑے۔