قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینیوں کے 25 مکانات کی مسماری یا ان کی تعمیر روکنے کےاحکامات صادر کیے ہیں۔
نابلس میں یہودی آباد کاری کے امور کے ماہر غسان دغلس نے بتایا کہ اسرائیل نےاسرائیلی حکام منظم منصوبے کے تحت فلسطینیوں کی املاک کی مسماری میں تیزی لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کے نوٹس جاری کیے گئے وہ نابلس شہر کی حدود میںواقع ہیں۔ وہاںپر کوئی یہودی آباد کاربھی آباد نہیں ہے۔
غسان دغلس کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے نتیجے میں دسیوں فلسطینیوں کےبے گھر ہونے کا اندیشہ ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں بلکہ ماضی میں بھی اس علاقے میں بڑی تعداد میں فلسطینی اپنے گھروں سے محروم کیے جا چکے ہیں۔ مکانات کی مسماری سے حقیقی انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔