فلسطین میں قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض فوج نے وحشی جلادوں نے ایک نہتے اور بیمار فلسطینی کو دوران حراست عقوبت خانے میں غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں اس کی زندگی خطرے سے دوچار ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 20 سالہ قاسم احمد بغدادی کو اسرائیلی فوج نے ‘المسکوبیہ’ نامی ایک بدنام زمانہ حراستی مرکز منتقل کیا گیا جہاں اسے مسلسل دو دن تک وحشیانہ طریقے سے مارا پیٹا جاتا رہا۔ بغداد ھیموفیلیا کا شکار ہے اور گرفتاری کے وقت بھی اس کے منہ سے خون نکل رہا تھا۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسرائیلی فوج نے بغدادی کو 21 دن تک پابند سلاسل رکھا اور اس دوران اس کی گردن سے نکلنے والے خون کے باعث اسے تین بار اسپتال لے جایا گیا مگر اسے کوئی خاص طبی امداد فراہم نہیں کی گئی۔ قابض فوج نے بغدادی کو 2100 شیکل ضمانت پر رہا کیا جس کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
کلب برائے اسیران نے بغدادی کی صحت کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی فوج پر عاید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاسم احمد بغدادی کی حالت کی خرابی بدترین تشدد اور طبی مدد کی عدم فراہمی کا نتیجہ ہے۔