عالمی فوج داری پولیس انٹرپول نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی نژاد اردنی خاتون احلام تمیمی کی گرفتاری کے لیے اس کا تعاقب نہیں کرے گی۔ دوسری طرف احلام تمیمی اور فلسطینیوں کے حامیوں نے انٹرپول کے اس اعلان کو فتح قرار دیا ہے۔
اردن میں امور اسیران کے ماہر علا برقان نے ایک بیان میں کہا کہ احلام تمیمی اب انٹرپول کے ریکاڈ میں اشتہاری نہیں رہی ہیں۔
خیال رہے کہ 41 سالہ احلام تمیمی 10 سال تک اسرائیلی جیل میں قید رہیں۔ انہیں 2011ء کو اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ایک ڈیل کے تحت رہا کیا گیا تھا اور رہائی کے بعد انہیں اردن منتقل کردیا گیا تھا۔ احلام کو حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ساتھ مل کر ایک فدائی حملے میں یہودی آباد کاروں کو ہلاک کرنے پر 16 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
رہائی کے بعد امریکا اور اسرائیل نے دوبارہ اس کی گرفتاری کی کوششیں شروع کی تھیں اور انٹرپول کی مدد سے اس کی گرفتاری کے لیےاردن پر دباو ڈالا جا رہا تھا۔