اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کا "اسرائیل” کے خلاف مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ "اندھا اور ناانصافی پر مبنی ہے۔”
اسرائیل کی سرکاری نشریاتی ادارے "کے اے این” کے مطابق گینٹز نے کہا کہ اس ہفتے اسرائیل نے فیصلہ کیا ہے کہ عدالت کے فیصلے پر کس طرح ردعمل دیا جائے۔
گینٹز کا خیال ہے کہ بہت سے ممالک یہ سمجھ لیں گے کہ اس طرح کی تفتیش کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس طرح کی تحقیقات میں مستقبل میں کئی دوسرے ممالک کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اس طرح کی تفتیش سے فلسطینیوں کے ساتھ "اسرائیل” کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا ، اور خطے کی صورتحال کو بہتر بنانا مشکل ہوجائے گا۔
گذشتہ مارچ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی رہنماؤں کے ذریعہ ہونے والے جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔