قابض صہیونی فوج نے سابق فلسطینی وزیر وصفی قبھا کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے جنوب میں واقع برطعہ گائوں میں اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت کے لیے گائوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق فلسطینی وزیر وصفی قبھا کی والدہ گذشتہ روز آبائی گائوں برطعہ میں انتقال کرگئی تھیں۔ وصفی قبھا کو رام اللہ میں رہائش پذیر ہیں اپنی ماں کے جنازے میں شرکت کے لیے برطعہ پہنچے تو قابض فوج نے انہیں ایک چوکی پر روک لیا۔
اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے انہیں کہا گیا کہ انہیں آبائی گائوں برطعہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔وہ کئی گھنٹے اجازت ملنے کے انتظار میں کھڑ رہے مگر ماں کے جنازےمیں شرکت سے محروم رہنے کے بعد واپس آگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وصفی قبھا کی والدہ کا جنازے چوکی پر لایا گیا جہاں سابق فلسطینی وزیر نے ماں کا آخری دیدار کیا۔ اس کے بعد میت کو واپس لے جایا گیا۔
خیال رہے کہ وصفی قبھا کو اسرائیلی فوج نے کئی سال سے اپنے آبائی علاقے برطعہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔ انہیں قابض فوج نے کئی سال قبل برطعہ سے بے دخٌل کردیا تھا۔ وصفی قبھا کے ایک بھائی 18 سال بعد اسرائیلی جیل سے رہا ہوئے جب کہ وصفی قبھا خود 15 سال اسرائیلی زندانوںمیں قید کاٹ چکے ہیں۔