ماہ صیام کے پہلے جمعۃ المبارک کے موقعے پرکل جمعہ کو 10 ہزار فلسطینیوں نے الخلیل شہر کی تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کی۔ اس موقعے پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
مسجد ابراہیمی کئے ڈائریکٹر الشیخ حفظی ابو سنینہ نے بتایا کہ ماہ صیام کے پہلے جمعۃ المبارک کو 10 ہزار فلسطینی روزہ داروں نے اسرائیلی بندوقوں کے سائے میں مسجدابراہیمی میں نماز جمعہ ادا کی۔
اس موقعے پر مسجد کے تمام اطراف اور اس کو ملانے والے راستوں پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
ابو سنینہ نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ مسجد ابراہیمی میں فلسطینی مسلمانوں کی عبادت کے لیے آمد ورفت کا سلسلہ جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اسرائیلی ریاست کے غاصبابہ قبضے اور غلبے کے باوجود بڑی تعداد میں فلسطینیوں کا حرم ابراہیمی میںپہنچنا خوش آئند ہے۔
الشیخ ابو اسنینہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت مکمل طور پرمسجد ابراہیمی کو پورے سال میں صرف 10 روز کے لیے کھولتی ہے۔ ان میں ماہ صیام کے چار جمعۃ المبارک کے ایام اور دو عید کے ایام شامل ہیں۔
سنہ 1994ء کو مسجد ابراہیمی میں نمازیوں کے قتل عام کے واقعے کے بعد اسرائیل نے مسجد ابراہیمی کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا۔