اسرائیل میں آج جمعے کو علی الصبح ایک مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں کم از کم 44 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 150 کے قریب شدید زخمی ہو گئے۔
وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی ٹویٹ میں اس حادثے کو "ایک بڑی آفت” قرار دیا۔
یہ واقعہ صفد شہر کے نزدیک اس وقت پیش آیا جب ہزاروں یہودی سالانہ مذہبی اجتماع کے موقع پر جبل الجرمق (ماؤنٹ میرن) پر حاخام شمعون بار یوحائی کی قبر کی جانب جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے بعد یہ اسرائیل میں منعقد ہونے والا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ اجتماع کے منتظمین کے مطابق پورے ملک سے کم از کم 30 ہزار افراد کو لانے کے لیے 650 سے زیادہ بسیں کرائے پر لی گئی تھیں جب کہ مقامی اخبارات نے باور کرایا ہے کہ جائے حادثہ پر موجود افراد کی تعداد ایک لاکھ تھی۔
واقعے کے فوری بعد ایمبولینس کے چھ ہیلی کاپٹروں نے زخمیوں کو نہاریا اور صفد شہر کے ہسپتالوں تک منتقل کرنے کی کارروائی میں حصہ لیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس (2020ء میں) اسرائیلی حکام نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب اس مذہبی تقریب کے انعقاد کو روک دیا تھا۔