فلسطینی وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے اپریل 2021ء کے دوران مسجد ابراہیمی کی 20 بار بے حرمتی کی گئی۔
وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس میں اپریل کے دوران یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کے حملوں اور اشتعال انگیز کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب العامود کے باہر فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کو کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوسری طرف قبلہ اول کی جگہ مذعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے سرگرم انتہا پسند گروپوں نے مسجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے وہاںپر شراب اور ناچ گانے کی بھی محفلیںمنعقد کیں۔ فلسطینی روزہ داروں کو مسجد میں افطاری کا سامان لانے کی بھی اجازت نہیں دی گئی جب کہ یہودی آباد کاروں کو دن رات پارٹیاں منعقد کرنے کے لیے انہیں ہرقسم کی سہولت فراہم کی گئی۔
مارچ کے مہینے میں اسرائیلی حکام کی طرف سے مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کی نمازوں پر پابندیاں عاید کی گئیں اور فلسطینیوں کو مساجد میں داخل ہونے سے روکا گیا۔
الخلیل شہر میں اسرائیلی حکام نے مشرقی یطا میں اسلامی قبرستان کی توسیع سے روک دیا۔ اپریل کے دوران مسجد ابراہیمی میں اذان دینے اور نماز ادا کرنے پر 44 بار پابندی عاید کی گئی جب کہ مسجد ابراہیمی کی 20 بار بے حرمتی کی گئی۔