اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما عزت الرشق نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج پناہ گاہوں میں بے گھرہونے والوں کے خلاف اپنے جرائم کو جواز فراہم کرنے کے لیے حیلے بہانے اور جھوٹبولتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت عام شہریوں میں موجود نہ ہونے کی سخت پالیسیپر قائم ہے۔
حماس کے پولیٹیکلبیورو کے سینئر رکن عزت الرشق نے ایک پریس بیان میں اس بات پر زور دیاکہ التابعین سکول میں کوئی مسلح افراد نہیں تھے۔ صہیونی فوج کا اس حوالے سے دعویٰسرا سر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔
سنیچر کے روز اسرائیلی قابض فوج نے غزہ شہر کے علاقے الدرج کالونی میں خوفناک قتل عام کیا جب اس نےالتابعین اسکول پر بمباری جہاں سینکڑوں بے گھر افراد رہائش پذیر تھے تین میزائلوںسے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
الرشق نے مزیدکہا کہ مزاحمت کے پاس ایک مضبوط اور سخت پالیسی ہے جس کا اطلاق تمام دھڑوں نے کیاہے کہ وہ اسرائیلی حملوں سے بچنے کے لیےشہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پراستعمال نہیں کریں گے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ سکولوں،ہسپتالوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کے لیے قابض فوج کے بہانے اپنے جرائم کا جواز پیش کرنے کے لیے سبگھٹیا اور صریح جھوٹ ہیں”۔
الرشق نے اس باتپر زور دیا کہ غزہ میں التابعین سکول میں قتل عام اور قابض فوج کی طرف سے نمازیوںاور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا نسل کشی کا جرم اور خطرناک بربریت ہے۔