لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے نے خبردار کیا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول اور مقبوضہ بیت المقدس میں موجود مقدس مقامات کو نقصان پہنچا تو پورے خطے میں جنگ چھڑجائے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی ریاست پرعاید ہوگی۔
‘یوم مزاحمت تحریک آزادی’ کے موقعے پرجاری ایک بیان میں حسن نصراللہ نے کہا کہ بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوںکے خلاف طاقت کے استعمال کے ہھتکنڈوں نے فلسطینی مزاحمت کو ٹھوس اور تاریخی موقف اختیار کرنے کا موقع فراہم کیا۔ بیت المقدس کے خطرے کے دائرے میں داخل ہونے کے بعد فلسطینی مزاحمت نے جرات مندانہ موقف اپنایا۔اسرائیلی دشمن نے غزہ کی پٹی پر طاقت کا بےرحمانہ طریقہ استعمال کیا اور تکبر اور غرور کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر شدید بمباری کی گئی۔
انہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ملکوںکے وسائل فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ جن عرب ملکوںنے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کیے ہیں وہ قابض صہیونی ریاست کے مکروہ چہرے کو چھپانے اور اس کے جرائم پر پردہ ڈالنے کہ مہم چلا کر فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صہیونی ریاست کو اندازہ نہیں تھا کہ الشیخ جراح کے مقام پر فلسطینیوںکی بے دخلی کا رد عمل اتنا شدید ہو گا۔