قابض صہیونی حکام نے سوموار کی شام فلسطینی ماہر طبعیات اور پروفیسر عماد البرغوثی کو بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں 11 ماہ گزارنے کے بعد رہا کر دیا۔
إسرائيلی فوجیوں نے پروفیسر برغوثی کو 16 جولاءی 2020 کو مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں عناتا قصبے سے اغوا کیا تھا۔
بعد میں 3 ستمبر 2020 کو إسرائيلی فوجی عدالت نے خفیہ ایجنسی کی درخواست پر انکی انتظامی قید کا حکم دیا تھا۔
وہ اس سے پہلے 2014 ، 2015اور 2016 میں بغیر کسی الزام کے متعدد بار حراست میں رہ چکے ہیں۔
برغوثی جسکی عمر 59 سال ہے القدس یونیورسٹی میں تھیوریٹیکل سپیس پلازما فزکس کے پروفیسر ہیں اور کچھ عرصے کے لیے امریکہ میں ناسا کے ساتھ بھی کام کر چکے ہیں۔ ان کا سائنسی کام بین الاقوامی سطح پر علمی جرائد میں شائع ہوتا ہے۔