حال ہی میں اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے سینیر صحافی علا الریماوی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست فلسطینی صحافت سے خوف زدہ ہے کہ کہیں فلسطینی ابلاغی ادارے اور صحافی اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کو بے نقاب نہ کردیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علا الریماوی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست فلسطینی صحافت کے خلاف نفرت پر اُکسانے کی کوشش کررہا ہے کہ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ فلسطینی صحافی اسرائیلی ریاست کے جرائم کو بے نقاب نہ کریں۔
علا الریماوی نے رہائی کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ صہیونی انٹیلی جنس نے دوران حراست ان سےکہا کہ تمہاری گرفتار درست ہے کیونکہ الجزیرہ کی اسکرین پر غرب اردن میں فلسطینی سیاسی رہ نمائوں اور انتخابی امیدواروں کے انٹرویو نشر کیے جا رہے ہیں۔
الریماوی کا کہنا تھا کہ قابض اسرائیل فلسطینی صحافیوں کودبائو میں لانے کی کوشش اس لیے کررہا ہے تاکہ اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کو روکا جا سکے۔
خیال رہے کہ علا الریماوی کو ڈیڑھ ماہ قبل اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے حراست میں لے لیا تھا۔ الریماوی قطر سے نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل کے نامہ نگار ہیں۔ ان کی گرفتاری فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنا تھا۔