الجزائرنے غزہشہر کے مشرق میں الدرج محلے کے پڑوس میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے التابعین اسکولمیں بے گھر افراد کے تازہ قتل عام کےبعد پرسوں منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میںہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
الجزائرکی خبررساں ایجنسی نے نیویارک میں ایک سفارتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ہنگامیاجلاس کے انعقاد کی درخواست "مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والی حالیہخطرناک پیش رفت، خاص طور پر قابض صیہونی فوج کی طرف سے غزہ میں سکول پر کیے گئے فضائی حملے کے بعد کی گئیہے”۔
اسی ذریعے نے مزیدکہا کہ "یہ درخواست ریاست فلسطین کی مشاورت سے پیش کی گئی ہے اور اسے سلامتیکونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے الجزائرنے پیش کیا ہے۔
خیال رہے کہ کل ہفتے کو قابض اسرائیلی فوج نے الدرج کے پڑوس میںایک ہولناک قتل عام کیا۔ قابض اسرائیلیفوج نے بے گھر ہونے والے خاندانوں پر سکول میں نماز فجر کے وقت بمباری کی جس کےنتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
غزہ کی پٹی میںسول ڈیفنس سروس کے اعداد و شمار کے مطابق غاصب فوج نے اس اگست کے آغاز سے اب تک بے گھر افراد کوپناہ دینے والے 13 مراکز پر بمباری کی ہے۔ قابض فوج سکولوںاور پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کی ایک منظم پالیسی پر عمل پیرا ہے جہاں پناہ لینےوالے بے گھر افراد نشانہ بنایا جاتا ہے۔
سرکاری میڈیا آفسکے اعداد وشمار کے مطابق حالیہ قتل عام کے بعد غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ کےآغاز سے لے کراب تک 173 سکولوں اور پناہ گاہوں نشانہ بنایا گیا جن میں 1150 فلسطینیشہید اور بڑی تعداد میں زخمی ہوئے۔
سات اکتوبر 2023ء سے قابض اسرائیلی فوج نے امریکہ اور مغربی ممالک کیمدد سے محصور غزہ کی پٹی پر وحشیانہ جنگ مسلط کررکھی ہے جس میں تقریباً 40000 شہیداور تقریباً ایک لاکھ زخمی ہوچکے ہیں جنمیں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔