یکشنبه 04/می/2025

دو بار’یتیمی کا صدمہ‘ سہنے والا ننھا فلسطینی احمد الیازجی

پیر 7-جون-2021

ارض فلسطین میں  اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ہرطرف جا بجا دکھوں اور آلام کی کہانیاں پھیلی ہوئی ہیں۔

ایک ایسی ہی دکھ بھری داستان ننھے احمد الیازجی کی ہے جسے دنیا میں آنے کے بعد تین سال میں دو بار یتیمی کے صدمے سے گذرنا پڑا ہے۔

تفصیلات کے مطابق احمد الیازجی تین سال قبل پیدا ہوا۔ پیدائش کے دوران اس کی ماں کی سرجری کی گئی مگر بچے کی پیدائش ماں کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی اور وہ تکلیف برداشت نہ کرتے ہوئے احمد کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملی۔

چچی کی گود میں

پیدائش کے چند گھنٹے بعد ہی احمد کی ماں چل بسی اور نومولود کی دیکھ بحال کی ذمہ داری اس کی چچی کے کندھوں پر آ پڑی۔  چچی نے ماں کی طرح احمد کو پیار کیا اور بچے کو ایسے لگا کہ جیسے اسے کبھی ماں کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وسطی مئی میں کی جانے والی بمباری کےدوران احمد کے خاندان کے کئی افراد شہید ہوگئے۔ ایسے میں احمد اپنی توتلی زبان میں چچی ہی کو ’ماما‘ کہہ کر پکارتا۔

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے ابتدائی دنوں میں احمد الیازجی بہت زیادہ سہم گیا تھا۔ اسرائیلی جنگی جہازں کی گھن گرج اور بمباری، بھاری بموں سے ہونے والی ہیبت ناک آوازیں احمد کے لیے بہت خوفناک تھیں۔ اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ بمباری اسے ایک بار پھر ماں کی مامتا سے محروم کردےگی۔

غزہ پر بمباری کے دوران اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں الرمال کالونی کے گھروں پر بم گرنا شروع کیے تو الیازجی کے مکان کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ احمد کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ بمباری اس کی  ماں کو ایک بار پھر اس سے چھین لے گی۔

ابو العوف خاندان کے کے متعدد افراد شہید ہوگئے، شہدا میں اس کی ماں کی ذمہ داریاں انجام دینے والی چچی بھی شامل تھی۔

احمد کی دیکھ بحال کرنے والی چچی دیانا بمباری میں شدید زخمی ہوئی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا۔ شدید زخمی ہونے کے باعث وہ دم توڑ گئیں۔ اس بمباری میں العوف خاندان اور ان کے 14 قریبی عزیز شہید ہوئے جب کہ دو ابھی تک لا پتا ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی