جمعرات کو عبرانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اردن نے "اسرائیل” اور فلسطینی اتھارٹی کےساتھ طے پائے "بحرین کینال” منصوبے کو مستقل طور پر ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیل کے سرکاری ریڈیو اسٹیشن’کے اے این‘ نے اردن کے دارالحکومت عمان میں ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اردن نے بالآخر اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان بحرین کینال منصوبے کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اردن کے ذرائع کے مطابق مملکت اپنی زیادہ تر توجہ "قومی واٹر کیریئر” منصوبے کی تیاری پر مرکوز رکھے گی، جس میں کوئی دوسرا فریق بھی شامل نہیں ہے۔ اردن کی حکومت کی جانب سے ملک میں پانی کی شدید قلت کا مقابلہ کرنے کی کوشش کے ضمن میں قومی واٹر کیریئر پروجیکٹ پرکام شروع کیا ہے۔
اردنی ذرائع نے "بحرین کینال” منصوبے کو ترک کرنے کی وجوہات کے بارے میں بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوئی حقیقی خواہش اور کوشش سامنے نہیں آئی۔ ۔ اسرائیل اس منصوبے پر ٹال مٹول سے کام لیتا رہا ہے۔
اردن کے ذرائع نے مزید کہا کہ اس منصوبے کو ختم کرنا اور اسے ترک کرنا اسرائیل کے لیے بھی ایک اسٹریٹجک نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
اس منصوبے میں اردن کو سالانہ 85 ملین مکعب میٹر پانی مہیا کرنا تھا۔اس میں بحیرہ مردار کے 200 ملین مکعب میٹر پانی کی سالانہ کی فراہمی شامل ہے۔ یہ بھی سمجھا جاتا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو 30 ملین مکعب میٹر اور 20 ملین مکعب میٹر ملیں گے جو اسرائیل لاگت پر اردن سے خریدے گا۔