چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ایران میں مجرمانہ قتل سے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں ایک بڑی رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔
چینی وزارت خارجہکی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق وانگ نے یہ بات اسلامی جمہوریہ ایران کےقائم مقام وزیرخارجہ علی باقری کنی کے ساتھ ایک فون کال کے دوران کی۔
وانگ نے چین کیجانب سے اس قتل کی شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ ان اقدامات کو بینالاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی سمجھتا ہے۔
انہوں نے واضح کیاکہ یہ قتل ایران کی خودمختاری، سلامتی اور قومی وقار پر حملہ ہے۔ انہوں نے فلسطینکے جائز قومی حقوق کی بحالی سمیت تمام فریقین کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے چین کیحمایت کا اظہار کیا۔
یہ بیانات ایک ایسےوقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل 31 جولائی کو تہران میں اسماعیل ھنیہ کی شہادت اوراس سے ایک دن پہلے بیروت میں حزب اللہ کے ممتاز رہ نما فواد شکر کے قتل پر ایران،حزب اللہ اور حماس کے ممکنہ ردعمل کا انتظار کر رہا ہے۔