قابض صہیونی فوج نے 8 ماہ سے مسلسل پابند سلاسل ایک فلسطینی طالبعلم 25 سالہ مجاھد عاشور کو رہا کر دیا۔
خیال ر ہےکہ مجاھد عاشور کو اسرائیلی فوج نے 12 دسمبر2020ء کو غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کی کروم عاشور کالونی سےحراست میں لے لیا تھا۔
مجاھد عاشور نے چند روز قبل سیاسی بنیادوں پر اپنی گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال کی دھمکی دی تھی۔
مجاھ عاشور نے سات سال قبل نابلس کی النجاح یونیورسٹی میں نرسک میں داخلہ کیا۔ عاشور کو نہ صرف اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا بلکہ اسے عباس ملیشیا بھی متعدد بار گرفتار کرکے پابند سلاسل کرچکی ہے۔
مجاھد عاشور کو ایک بار 9 ماہ قید اور 6 ہزار شیکل جرمانہ کیا گیا جب کہ دوسری بار گرفتاری کے بعد 6 ماہ قید اور 10 ہزار شیکل جرمانہ کیا گیا۔