غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیاکے دفتر نے اتوار کو بتایا کہ غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے شہیدصحافیوں کی تعداد 162 ہوگئی ہے جس میں مرد اور خواتین صحافی شامل ہیں۔
سرکاری میڈیا کی طرف سےجاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ ایک پریس بیان میں انہوںنے کہا کہ ساتھی صحافی معتصم محمود غراب کی شہادت کے بعد صحافیوں کی شہادتوں کیتعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 38983 فلسطینی شہید،89727 زخمی ہوئے اور پٹی کی 90 فی صد آبادی بےگھر ہوچکی ہے۔