اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں بائی پاس روڈ نمبر45 کی متنازع تعمیر کی تیاری شروع کی ہے جس پر فلسطینی آبادی کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ فلسطینیوں کا موقف یہ ہے کہ یہ سڑک صرف یہودی آباد کاروں کی نقل وحرکت کوآسان بنانے اور فلسطینیوں پرعرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے تیار کی جا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بائی پاس روڈ 45 کا منصوبہ فلسطینیوں کی نجی اراضی پرشروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نجی اراضی کے مالک اور گاؤں جبع ، قلندیا ، کفر عقب ، الرام ، مخمس اور برقہ کے باشندوں نے بائی پاس روڈ نمبر 45 کی اسکیم کے خلاف تفصیلی اعتراضات پیش کیے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سڑک صرف یہودی بستیوں اور آباد کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تعمیر کی جا رہی ہے۔
فلسطینی مقامی کونسلوں کے سربراہوں اور نجی اراضی کے مالکان نے اپنے پڑوس اور اپنی زمینوں پر روڈ نمبر 45 کی تعمیر پر اعتراض کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سڑک فلسطینی شہریوں کی ضروریات کو نظر انداز کرتے ہوئے نجی فلسطینی زمینوں پر قبضہ جمانے کی کوشش ہے۔
یہ اعتراض وکیل علا محاجنہ اور "بمکوم” ایسوسی ایشن – پلانرز فار پلاننگ رائٹس‘‘ نے جمع کرایا ہے اور کہا ہے کہ یہ سڑک دیہات کی مقامی کونسلوں کے سربراہوں (جبع ، قلندیا ، کفر عقب ، الرام ، مخمس اور برقہ کی نجی اراضی پر تعمیر کی جا رہی ہے۔
وکیل علاء محاجنہ نے کہا کہ یہ کیس جیسا کہ بہت سے دوسرے معاملات کی طرح ہے ثابت کرتا ہے کہ اسرائیلی فوجی حکومت/سول انتظامیہ مقبوضہ مغربی کنارے اورالقدس میں غیر قانونی آبادکاری گروپ کے فائدے کے لیے کام اور منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں نافذ قوانین اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑک نمبر 45 فلسطینیوں کی اراضی پر آباد کاروں کی خدمت کے لیے بنائی جا رہی ہے۔