اسرائیل کی ایک نام نہاد فوجی عدالت نے فلسطینیی پارلیمنٹ کے زیر حراست سینیر رکن اور فلسطینی سیاست دان یاسر منصور کی انتظامی قید میں مزید چھ ماہ کی تجدید کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یاسر منصور کو اسرائیلی فوج نے 16 فروری 2021ء جو حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید کے تحت چھ ماہ کے لیے پابند سلاسل کر دیا تھا۔
یاسر منصور کی گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی تھی جب قابض فوج نے فلسطین میں ہونے والے انتخابات کی تیاریوں کو روکنے کے لیے سرکردہ فلسطینی شخصیات کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ اس کریک ڈاؤن کے دوران قابض فوج نے سیکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا تھا جن میں سے کئی سرکردہ سیاست دان اور فلسطینیی پارلیمنٹ کے منتخب ارکان بھی شامل تھے۔