اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے مجرم صیہونی ریاست کو 20 کروڑڈالر کے ہتھیاروں کے نئے معاہدے کی منظوری فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کے قتل عاممیں مدد کرنے کے مترادف ہے۔ حماس نے امریکہکی طرف سے قابض صہیونی ریاست کو اسلحہ کی فراہمی کو جنگی جرائم میں امریکی شراکتداری قرار دیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ امریکی جنگی طیارے، میزائل اور توپ خانہ پہلے ہی فلسطینیوں کے قتل عام کی صہیونی جنگیمشین کا حصہ ہیں۔ امریکی حکومت نے اسرائیل کو جدید اور تباہ کنہتھیاروں کی فراہمی کی منظوری دے کر بین الاقوامی قوانین کی پامالی اور فلسطینیوںکی نسل کشی کے جرم میں مدد کی ہے۔
ایک بیان میں حماس نے زور دیا کہ امریکی انتظامیہ صہیونی ریاست کی مالی اور فوجیمدد جاری رکھ کر فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی، نسلی تطہیر اوروحشیانہ قتل عام کی جنگ میں مکمل شراکت دار ہے۔
حماس نے اس باتپر زور دیا کہ روگ اسرائیلی ریاست کی حمایت اور مدد کے لیے امریکی اقدامات اسرائیل کے جنگی جرائم میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیاہے کہ امریکہ کی مدد اور حمایت سے اسرائیلی ریاست نہ صرف فلسطینیوں کی منظم نسلکشی کر رہی ہے بلکہ صہیونی ریاست پورے خطے میں لاقانونیت پھیلانے کا باعث بن رہی ہے۔
حماس نے پورے عالم اسلام بالخصوص مزاحمتی قوتوں پرزور دیا کہ وہ قابض صہیونی جنگی مجرم کے خلاف متحد ہو جائیں اور اس کے جرائم کا ہرفورم پر مقابلہ کریں۔