اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے غزہ کی پٹی میںاپنے محافظ کے ہاتھوں دشمن کے ایک قیدی کی ہلاکت کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان کیاہے۔
ابو عبیدہ نےجمعرات کے روز پریس کوجاری ایک بیان میں کہا کہ اپنے محافظ کے ہاتھوں دشمن کے قیدیکے قتل کی تحقیقات کے بعد یہ بات واضح ہوئی ہے کہ قیدیوں کےقتل پرمامور محافظ نےاپنی نگرانی میں اسرائیلی قیدیوں پر اس وقت فائرنگ کی جب اسے پتا چلا کہ اسرائیلیبمباری میں اس کے دو بچے شہید ہوگئے ہیں۔ اس نے یہ اقدام ہدایات کے برعکس کیا اورانتقامی کاررائی کے طور پر کیا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ یہ واقعہ قیدیوں کے ساتھ برتاؤ کے حوالے سے ہماری اخلاقیات اور مذہبی تعلیماتکی نمائندگی نہیں کرتا۔ اب تک اس نوعیت کے دو واقعات سامنے آئے ہیں اور القسام نےاس طرح کے کیسزمیں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی ہے۔
ابوعبیدہ نے دشمنکوان تمام مصائب اور خطرات کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جن سے اس کے قیدی انسانیہمدردی اور انسانی جذبے کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کا سامنا کررہے ہیں۔
القسام بریگیڈزنےقابض ریاست کے مقتول قیدی کی تصویر شائع کی اور قابض دشمن کو ایک پیغام بھیجا۔
گذشتہ پیر کوعزالدین القسام بریگیڈز کے فوجی ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قیدیوںکی حفاظت کے لیے تعینات دو محافظوں نے دوالگ الگ واقعات میں ایک اسرائیلی قیدی کو ہلاک اور دو خواتین قیدیوں کو شدید زخمیکر دیا۔
ابو عبیدہ نےاسرائیلی حکومت کو "ان قتل عام اور اس کے نتیجے میں قیدیوں کی زندگیوں پراثرانداز ہونے والے رد عمل کا ذمہ دارقرار دیا”۔
غزہ کی پٹی میںگذشتہ ہفتے کی صبح کے وقت حالیہ ہفتوں کے سب سے بڑے قتل عام میں سے ایک کا مشاہدہکیا گیا، جب قابض اسرائیلی فوج نے الدرج کے پڑوس میں واقع "التابعین” سکولکے صحن کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا۔ اسبربریت میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ جب کہ درجنوں لاپتاہیں۔