منگل کی شام کو آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض فورسز کے سخت حفاظتی حصار میں شیخ جراح محلے میں الکرد خاندان کے گھر کے دروازے پر ایک "شمع دان” نصب کیا۔
القدس کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے کرد کے گھر کی دیواروں پر ایک "شمع دان” نصب کیا، تاکہ نام نہاد عبرانی روشنیوں کا تہوار "حانوکا” منایا جا سکے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ آبادکار پڑوس میں آئے مکینوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی، موسیقی بجائی، اور کرد خاندان کے گھر کے سامنے اپنی رسومات ادا کیں۔
دوسری طرف شیخ جراح کے لوگ جوق در جوق خاندان کے گھر کے سامنے آکر آباد ہونے والوں کے سامنے کھڑے ہوگئے۔
شیخ جراح میں یہودی آباد کاروں نے مذہبی رسومات کردوں کے گھر کے سامنے ادا کی۔ اس موقعے پر فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ فلسطینیوں نے اس دوران دوران حب الوطنی کے گیت گائےاور”میں شیخ جراح کا بیٹا ہوں اور یہاں کون ہے… میں بیٹھنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کر رہا ہوں۔ اور شیخ جراح خدا کے محافظ ہیں۔” کے نعرے لگائے۔
شیخ جراح محلے کے رہائشی منگل کی صبح بیدار ہوئے تو انہوں نے دیکھا کہ ان کے گھروں کے قریب پینٹ کیے گئے دیواروں کو بے گھر کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔