چهارشنبه 30/آوریل/2025

الشیخ راید صلاح کی رہائی سے قبل ان کے والہانہ استقبال کی تیاریاں

جمعرات 9-دسمبر-2021

سنہ 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسلامی تحریک کے سربراہ اور بزرگ رہ نما الشیخ راید صلاح کے استقبال کے لیے زبردست تیاریاں جاری ہیں۔ وہ اصولوں کی پاسداری کے کیس میں قابض ریاست کی جیلوں میں غیر منصفانہ سزا کاٹنے کے بعد اگلے پیر کو رہا ہونے والے ہیں۔

فلسطین کے مقبوضہ اندرونی علاقوں میں عوام "شیخ الاقصیٰ” کے استقبال کی تیاری کر رہے ہیں، تاہم یہ خدشہ ہے کہ صہیونی دشمن ان کی رہائی میں ٹال مٹول سے کام لے سکتے ہیں۔ استقبالیہ تقریبات،  مبارکباد کے دنوں کے لیے شاندار تیاریوں اور پروگرامات اور ان کی شایان شان تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔

شیخ رائد صلاح اپنے خاندان اور ایک بڑے ہجوم کے علاوہ ام الفحم میں ہائر فالو اپ کمیٹی، فریڈمز کمیٹی اور مقامی پاپولر کمیٹی کے رہ نماؤں کا انتظار کریں گے۔

رہائی کے دن کے دوران الشیخ راید ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے جو فالو اپ کمیٹی کے سربراہ محمد برکہ، فریڈمز کمیٹی کے چیئرمین شیخ کمال خطیب کی جانب سے منعقد کی جائے گی۔

شیخ صلاح عسقلان کی عسقلان جیل میں قید تنہائی میں ہیں۔ ان کی سزا 13 دسمبر کو ختم ہونے والی ہے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق جنوری 2022 کے آخر تک اس کی رہائی میں تاخیر کا امکان ہے۔

قبل ازیں شیخ صلاح کے اہل خانہ نے انتہائی سخت حالات سے دوچار ہونے اور "تنہائی” میں قابض جیل انتظامیہ کی طرف سےمنظم بدسلوکی کا انکشاف کیا تھا۔

نام نہاد اسرائیلی سپریم کورٹ نے 18 اگست 2021 کو بیر شیبہ ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کے خلاف شیخ صلاح کی اپیل کو اکتوبر کے وسط میں مسترد کر دیا تھا تاکہ اس کی سزا کے اختتام تک قید تنہائی برقرار رکھی جائے۔

قابض عدالت نے جیل انتظامیہ کے الزامات کو درست قرار دیا جنہیں مرکزی عدالت نے منظور کیا تھا۔ان میں کہا گیا تھا کہ شیخ راید صلاح قابض ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ اگر انہیں باقاعدہ سیکشن میں منتقل کیا جاتا ہے تو جیل میں سیکیورٹی اور نظم و نسق کو خطرہ ہے۔  

بزرگ فلسطینی رہ نما کو ان کی پرانی تقاریر اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں سرگرمیوں پر حراست میں لیا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ چلا کرانہیں اٹھائیس ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

 

مختصر لنک:

کاپی