جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی مخالفت اور فلسطینی حمایت کرنے والے پادری ڈیسمنڈ ٹوٹو کی وفات

پیر 27-دسمبر-2021

جنوبی افریقا میں نسل پرستی اور نسل کشی (آپارتھائڈ) کے نظام کے خلاف جدوجہد کرنے والے نوبیل انعام یافتہ آرچ بشپ ڈیزمنڈ ٹوٹو 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

اُنہیں نسل پرستی کے تاریک دور میں جمہوری اقدار اور مساوات کا علم بردار سمجھا جاتا تھا۔ آپارتھائڈ نظام کے خلاف عدم تشدد پر مبنی جدوجہد پر اُنہیں 1984 میں نوبیل انعام سے بھی نوازا گیا۔

جنوبی افريقا کا ’اخلاقی پیمانہ‘ قرار دیے جانے والے نوبل انعام يافتہ آرچ بشپ ڈيسمنڈ ٹوٹو انتقال کر گئے ہيں۔ جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے خلاف کوششوں کے سبب ڈیمسنڈ ٹوٹو کو دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے۔

نسلی امتیاز کے خلاف جنوبی افریقہ میں سرگرم رہنے والے اور ملک کا ‘اخلاقی پیمانہ‘ قرار دیے جانے والے آرچ بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے جنوبی افریقی صدر سرل رامافوسا نے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ رامافوسا کے مطابق، ”آرچ بشپ امیریٹس ڈیسمنڈ ٹوٹو کا انتقال ہماری قوم کی طرف سے جنوبی افریقہ کی ایک ایسی غیر معمولی نسل کو الوداع کہنے کا دکھ بھرا ایک اور باب ہے، جنہوں نے ہمیں ایک آزاد جنوبی افریقہ ورثے میں دیا۔‘‘

انہيں نسلی بنيادوں پر امتياز کے خلاف آواز بلند کرنے کی وجہ سے نہ صرف اپنے ملک بلکہ عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔ ٹوٹو فلسطينی علاقوں پر اسرائيلی قبضے کی مخالفت، موسمياتی تبديليوں اور ہم جنس پرستوں کے ليے مساوی حقوق کے ليے آواز اٹھاتے آئے ہيں۔ انہيں سن 1984 ميں نوبل امن انعام سے نوازا گيا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی