قابض اسرائیلی حکومت نے 35 ملین ڈالرکے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کا مقصد دیوارالبراق کے ’اسٹیس کو‘ تبدیل کرنا ہے۔ دیوار براق مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار سے متصل ہے۔
قابض حکومت کی طرف سے شائع کردہ معلومات کے مطابق بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جائے گا۔ دیوار "البراق” کے داخلی اور خارجی راستے کھولے جائیں گے اور اسے پبلک ٹرانسپورٹ سے منسلک کیا جائے گا۔ یہودی طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے تعلیمی پروگرام تیار کیے جائیں گے۔
منصوبے کے بجٹ میں وزیر اعظم کے دفتراور جنگ، تعلیم، خزانہ، داخلہ، نقل و حمل، سیاحت، ثقافت، کھیل، ٹیکنالوجی، امیگریشن اور شن بیٹ کی وزارتوں کی مختص رقم سے کٹوتی کی جائے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ پانچ سالہ منصوبہ یہودی آباد کاروں کے لیے مقدس ترین اور اہم ترین مقامات” میں سے ایک کے لیے ضروری انفراسٹرکچر تیار کرنے میں مدد کرے گا اور ان کے دعوے کے مطابق بہت سے دوسرے زائرین کی آمد میں مدد کرے گا۔
اسرائیل ہیوم کے مطابق، 2015-2020 کے درمیان البراق وال پلازہ تک پہنچنے والوں کی تعداد 12 ملین تھی۔