فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کے بعد اب ایک قدم اور آگے بڑھ کر رام اللہ اتھارٹی نے یہودی آباد کاری مخالف کارکنوں کو بھی گرفتار کرنے کے ساتھ انہیں زدو کوب کرنے لگی ہے۔
مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز نے نابلس کے جنوب میں واقع قصبے بیتا میں جمعہ کی صبح فلسطینیوں کے گھروں پر دھاوا بولا۔ رام اللہ حکومت نے تین شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں ایک سابق اسیر کے والد بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی ایک بڑی فورس کے 100 سے زائد عناصر نے بیتا قصبے میں شہریوں کے گھروں پر چھاپہ مارا اور ان پر وحشیانہ حملے کے دوران یہ گرفتاری عمل میں لائی۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ گرفتاریوں نے جبل صبیح پر قبضہ کرنے کی آبادکاروں کی کوشش کے خلاف تحریک میں شامل عوامی مزاحمت کے کارکنوں کو نشانہ بنایا۔
ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں آزاد ہونے والے شیخ عبدالرؤف الجذوب ہیں جو ایک قیدی بلال حمائل اور معتصم دویقات کے والد ہیں۔
نوجوان بلال جہاد حمائل کے اہل خانہ نے بتایا کہ عباس ملیشیا نے دن ایک بجے ان کے گھر پر دھاوا بولا۔انہیں گھسیٹ کر زمین پر لے گئے اور شدید سردی میں اسے برہنہ کردیا۔