اسرائیلی قابض اتھارٹی (IOA) نے بدھ کے روز مشرقی بیت المقدس کے قصبے بیت صفافا میں غفعات ہمتوس کی غیر قانونی بستی میں 2500 مکانات پر مشتمل ایک نیا آباد کار محلہ تعمیر کرنے کے لیے وسیع اراضی کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اس کارروائی سے آثارِ قدیمہ دریافت ہوئے ہیں، جن پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔
اتھارٹی نے غیر منقولہ جائیداد کے قانون کا سہارا لیتے ہوئے اندرون و بیرون ملک فلسطینی پناہ گزینوں کی جائیداد اور وسیع رقبے پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کی عرب اسٹڈیز سوسائٹی میں شعبہ نقشہ جات کے سربراہ خلیل الطفکجی نے بیت صفافا میں آباد کاری کے نئے منصوبے کو "بیت المقدس کے فلسطینی محلوں پر قبضے کے خیال کا عملی اطلاق” قرار دیا۔
الطفکجی نے خبر رسانی میں کہا کہ آباد کاروں کا یہ قبضہ شدہ علاقہ دوسری بستیوں میں شامل ہو جائے گا جو بیت صفا فاکو پہلے ہی گھیرے ہوئے ہیں۔ بیت المقدس میں فلسطینی محلوں کے اندر آباد کاروں کے لیے مزید سڑکیں اور چوکیاں تعمیر کرنے کا خدشہ موجود ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ یہ قبضہ منصوبہ ان پانچ منصوبوں کا حصہ ہے جن کی منظوری رواں سال کے آغاز میں بیت المقدس میں 3557 محلوں کی تعمیر کے لیے دی گئی تھی