چهارشنبه 30/آوریل/2025

جرمنی کا اسرائیل سے فضائی دفاعی نظام خریدنے پر غور

پیر 28-مارچ-2022

جرمن حکومت نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد دفاعی میدان میں بھاری سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب برلن حکومت اسرائیل سے میزائل شکن نظام حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں میں دفاعی بجٹ کے نمائندے آندریاس شوارز نے کہا کہ ہمیں خود کو روسی خطرے سے بہتر طریقے سے بچانا ہے۔ اسی لیے ہمیں فوری طور پر ایک جرمن وسیع میزائل شیلڈ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی سسٹم ایرو 3 ایک اچھا حل ہے۔ یہ اینٹی میزائل سسٹم طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

جرمن اخبار "بیلد” کے مطابق ابھی تک سرکاری طور پر اس بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی جس سے چانسلر اولاف شولز کا تعلق ہے جو کہ حکمران اتحاد میں شامل مرکزی جماعت ہے اس میزائل سسٹم کے حصول کے حق میں ہے۔

اسرائیل کے "آئرن ڈوم” میزائل ڈیفنس سسٹم سے متاثر ہو کر اس سسٹم کی قیمت تقریباً دو ارب یورو ہے اور یہ 2025 تک جرمنی میں تین مقامات پر استعمال کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔

حالیہ برسوں میں جرمنی نے بڑا دفاعی بجٹ مختص نہیں کیا لیکن اس نے فروری کے آخر میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد ایک تاریخی تبدیلی کی تھی۔

 27 فروری کو روسی حملے کے آغاز کے تین دن بعد، شولز نے جرمن فوج کو جدید بنانے اور فوجی اخراجات میں جی ڈی پی کے 2 فیصد سے زیادہ کا ہدف حاصل کرنے کے لیے 100 ارب یورو مختص کرنے کا اعلان کیا۔

مختصر لنک:

کاپی