اسرائیلی جیلوں میں قید ایک فلسطینی شہری کو بیس سال کے بعد رہا کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 37 سالہ مجد زیادہ کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ سے ہے۔ فلسطینی محکمہ امور اسیران کےمطابق مجد کو20 سال قبل قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا پوری ہونے کے بعد اسے رہا کیا گیا ہے۔
مجد زیادہ کو جنوبی جنین میں الجلمہ فوجی چوکی سے چھوڑا گیا جہاں اس کے خاندان کے افراد سمیت دسیوں شہری اس کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے۔
اسرائیلی فوج نے زیادہ کو 2 اپریل 2002ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس پر مقدمہ چلایا گیا اور مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں اسے 30 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم بعد ازاں سزا کم کرکے بیس سال کردی گئی۔
مجد زیاد اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہیں۔ ان کی والدہ سنہ 2015ء کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئی تھیں۔