فلسطین میں حال ہی میں تین یہودی آباد کاروں کے قتل کے الزام میں گرفتار دو فلسطینی شہریوں 21 سالہ صبحی ابو شقیر صبیحات اور 20 سالہ اسعد الرفاعی کے اہل خانہ اپنے بچوں کی زندگی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد قابض حکام نے ابو شقیر اور الرفاعی کو غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد ان کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
خیال رہے کہ العاد کے مقام پر دو فلسطینی نوجوانوں نے فدائی حملہ کرکے تین اسرائیلیوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کردیا تھا۔ دونوں حملہ آور واقعے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے تھے جنہیں بعد ازاں اسرائیلی فوج نے گرفتار کرلیا تھا۔
نوجوان ابو شقیر کے دادا حاجی صبحی صبیحات نے کہا کہ وہ اپنے پوتے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، سوائے اس کے جو میڈیا کے ذریعے شائع ہوا۔انہوں نے اس کی زندگی اور اس کے ساتھی نوجوان کی زندگی کے لیے قابض ریاست کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
صبیحات نے قدس پریس کو واضح کیا کہ دونوں نوجوان گھریلو بجلی کا کام کرتے ہیں، اور ان کا سیاست سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گر واقعی وہ لوگ تھے جنہوں نے یہ آپریشن کیا تو یہ القدس، الاقصیٰ اور جنین میں اسرائیلی جرائم کا رد عمل تھا جو امن نہیں چاہتا۔