بیت المقدس میں اسرائیلی قابض حکام نے اتوار کے روز رجبی خاندان کو مطلع کیا کہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان میں ان کی عمارت بغیر اجازت تعمیر کی وجہ گرا دی جائے گی۔
خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بلدیہ نے رجبی خاندان کو ایک نوٹس دیا ہے جس میں سلوان کے محلے عین اللوزہ میں پانچ گھروں پر مشتمل دو منزلہ عمارت کو منہدم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
فارس الرجبی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی بلدیہ نے ان کی دو منزلہ عمارت کے انہدام کا نوٹس دیا ہے جس میں چالیس افراد اُن کے والدین، تین بہن بھائی اور بچے رہائش پذیر ہیں۔ بقول فارس: ” یہ ہمارا گھر ہے، اس کے علاوہ ہمارے پاس رہنے کی کوئی دوسری جگہ نہیں ہے۔”
فارس کے بھائی زہیر نے کہا: "عید الفطر کے روز، اسرائیلی پولیس نے مجھے ایک فون کال کے ذریعے اطلاع دی کہ عید کے فوراً بعد عمارت کو خود گرا دیا جائے ورنہ بلدیہ کا عملہ اسے گرا دے گا۔” گھر کے مکینوں نے اس جابرانہ حکم نامے کی ہر ممکن مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی بلدیہ نے گزشتہ چند سالوں کے دوران میں سلوان کے محلوں میں فلسطینیوں کی ملکیتی 6817عمارتوں کی مسماری اور 53 خاندانوں کی بے دخلی کے احکامات جاری کیے ہیں۔