جمعه 15/نوامبر/2024

محمد ضیف بخیریت ہیں اور مزاحمت کی قیادت کر رہے ہیں: اسامہ حمدان

پیر 9-ستمبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سینیر رہ نمااسامہ حمدان نے قابض صہیونی ریاست کی طرف سے جماعت کے عسکری ونگ عزالدین القسامبریگیڈز کے سربراہ محمد ضیف کو شہید کرنے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الضیفبہ خیریت ہیں اور وہ غزہ میں میدان جنگ میں مجاھدین کی قیادت کر رہے ہیں۔

 

اسامہ حمدان نےکہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت نہیںہے، کیونکہ پچھلے تمام منصوبے ناکام ہو چکے ہیں۔ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہاسرائیل ان کو قبول کر لے گا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ آنے والے دن مغربی کنارے میں حیران کن انکشاف کریں گے۔ انہوں نے کہا کہمغربی کنارہ دشمن کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

حمدان نے الجزیرہنیٹ کے ساتھ ایک جامع انٹرویو میں مزید کہا کہ امریکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتنیاہو پر ان امریکی تجاویز کو قبول کرنے کے لیے حقیقی دباؤ نہیں ڈال رہا ہےحالانکہ حماسنے پہلے ہی ان تجاویز کو منظور کرلیا تھا۔

اسامہ حمدان نےاس بات کی تردید کی کہ حماس اسرائیل سے الگ تھلگ رہ کر امریکہ کے ساتھ براہ راستمذاکرات کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے میڈیا میں سنا تھا کہ امریکہ کی طرف سےحماس کے ساتھ براہ راست ڈیل کے بارے میں بات ہو رہی ہے لیکن اس وقت تک عملاایساکچھ نہیں ہوا۔ امریکیوں نے ہم سے براہ راست رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی انہوں نےثالثوں کے ذریعے ایسا کوئی پیغام بھیجا ہے۔

 

 

محمد الضیف اور داخلیمحاذ

 

 

القسام کے سربراہمحمد الضیف کو قتل کرنے کے حوالے سے قابض فوج کی کامیابی کے بارے میں اسرائیلی بیاناتکے تناظر میں حمدان نے زور دیا کہ برادر ابو خالد (محمد الضیف) محفوظ اور بہ خیریتہیں۔ اب بھی اپنا کام کررہے ہیں اور اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ مزاحمتی قیادتکو لیڈ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد الضیف کی شہادت کے حوالے سے تمام افواہیںبے بنیاد ہیں۔ وہ اپنا کردار کو ادا کر رہے ہیں۔ 330 دن سے زیادہ کی لڑائی گزرنےکے باوجود محمد الضیف اور ان کے سپاہی  پرعزم ہیں۔

حماس رہ نما نےغزہ کی پٹی میں داخلی محاذ کی ہم آہنگی کو کئی عوامل سے منسوب کیا، جن میں سب سےاہم یہ ہیں۔

 

فلسطینی عوام تقریباً75 سال سے اپنے کاز کے لیے پرعزم ہیں۔ اس کے باوجود کہ یہ لوگ سخت حالات اورہولناکیوں سے گزرے ہیں۔

 

السنوار کیوں؟

 

اسامہ حمدان نےاس بات کی تردید کی کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے طور پر یحییٰ السنوار کاانتخاب تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے ردعمل میں ہوا، کیونکہ یہ انفرادی طور پرانتقام کے طور پر نہیں کیا گیا، بلکہ اس میں معیارات شامل ہیں۔ تحریک کے اندرونیضوابط میں ایسی شرائط ہیں جو اس کی قیادت کے انتخاب کی ہلیت کے لیے ضروری ہیں۔

السنوار کے صدارتسنبھالنے کے بعد حماس میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کےجواب میں حمدان نے کہا کہ "ہر رہنما کا انتظامات کو سنبھالنے کا اپنا طریقہہے۔ ابو ابراہیم (السنوار) نے تحریک کو سنبھالنے اور حالات کو ترتیب دینے کا کامشروع کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "حماس کے رہ نما ابو العبداسماعیل ہنیہ کی شہادت کے نتیجے میں آنے والی تبدیلیوں کے باوجود حماس کی قیادتپرعزم رہی۔

مختصر لنک:

کاپی