انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو-میڈیٹیرینینہیومن رائٹس مانیٹر‘ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل غزہ کی پٹی میں بچوں کو پولیو سےبچاؤ کے قطرے پلانے کی کارروائیوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ قابض فوج پولیو ٹیموںپرحملے کررہی ہے،ویکسی نیشن کےعلاقوں میں اپنے فوجی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کےعلاوہ اقوام متحدہ کے قافلے کی آمد میں بھی رکاوٹ ڈال رہا ہے اور شمالی غزہ کوویکسین کی فراہمی اور عملے کےوہاں جانے میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔
یورو میڈ نے ایکبیان میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے منگل کی صبح تقریباً 7:30 بجے غزہ شہرکے "الشعوا اسکوائر” میں کھانے پینے کی اشیاء کی ایک دکان کے قریب فلسطینیوںکے ایک گروپ پر بمباری کی ویڈیوجاری کی، جس کے نتیجے میں پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔ انمیں سے ایک بچہ تھا۔
یورو-میڈیٹیرینینآبزرویٹری نے بتایا کہ یہ بمباری پولیو ویکسینیشن مہم کے آغاز کے موقع پر ہوئی جبفلسطینی وزارت صحت نے اقوام متحدہ اور مقامی اداروں کے ساتھ مل کر شمالی غزہ کیوادی میں پولیو ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا۔ بمباری کا نشانہ ایک خوراک کےڈپو کے آسپاس تھا۔
یورو میڈ فیلڈ ٹیمکے ذریعہ جمع کردہ معلومات کے مطابق غزہ شہر کے مشرق میں التفاح محلے میں نشانہبنایا گیا فوڈ اسٹال، "التفاح” میں نامزد محفوظ ویکسینیشن مراکز سے صرفدرجنوں میٹر کے فاصلے پر ہے۔
اسرائیلی فوج نے یکمستمبر کو پولیو ویکسینیشن مہم کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی کے جنوبی اور شمالیدونوں علاقوں پر اپنے فوجی حملے جاری رکھے حالانکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگبندی کے نفاذ یا عارضی طور پر حملوں کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی ٹیموں کو یقیندہانی کرائی گئی تھی۔
تاہم مخصوص گھنٹوں کے دوران بمباری روکنے کے تماممطالبات کو نظر انداز کیاگیا۔ ویکسینیشن مہم کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے اس سے قبل جنوبی اور وسطی غزہ کی پٹی میںویکسینیشن مراکز کے قریب درجنوں حملے کیے تھے۔
یورو میڈ مانیٹرنےبتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے ایک قافلے کوسوموار کو شمالی غزہکی طرف جاتے ہوئے روک لیا تھا اور اس کے عملے کو یرغمال بنا لیا گیا۔
اقوام متحدہ کےادارے’انروا‘ کے مطابق قافلے میں مقامیاور بین الاقوامی ملازمین شامل تھے جو غزہ شہر اور شمالی غزہ کی پٹی میں پولیو سےبچاؤ کےلیے ویکسی نیشن مہم کے لیے جارہے تھے۔ انہیں اسرائیلی فوج نے وادی غزہ چوکیکے فوراً بعد بندوق کی نوک پر روک لیا۔ اقوام متحدہ کے ملازمین کو حراست میں لینےکی دھمکیوں کے ساتھ بلڈوزر سے اقوام متحدہ کی بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا۔